آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ اول)



وضو پر گفتگو

آج میرے والد نے کہا کہ میں آپ سے وضو کے بارے میں گفتگو کروں گا اس کے بعد غسل اور تیمم کے سلسلہ میں گفتگو کروں گا میں نے اپنے دل میں کہا کہ باب اول میں مجھ کو اس پہلے مطہر کے بارے میں بتایا جائےگا، جس سے جسم کی طہارت حدیث کے ذریعہ زائل ہوجاتی ہے ۔

اورآپ کو مختصر طور پر اس حدث کے بارے میں بتایا گیا ہے جس کی بناپر جسم کی وہ طہارت ختم ہوجاتی ہے کہ جو اس کو پہلے حاصل تھی ۔

اور جب مجھے یہ یاد دھانی کرائی گئی تو اس وقت میں نے طے کیا کہ اس سوال کو اپنے والد کے سامنے بیان کروں وہ ابھی میرے سامنے تشریف فرما ہیں ۔

سوال: ہم وضو کیوں کریں؟

جواب: اس لئے کہ ہم نماز پڑھیں مثلاًیہ کہ ہم بیت اللہ الحرام کے حج اور عمرہ میں طواف کریں ۔

کہ ہمارے لیے قرآن کے حروف اللہ کے ناموں اور اس کی خاص صفات مثلاً خالق ورحمن کا چھونا جائز ہوجائے ۔

سوال: ہم طبعی طور پر پانی سے وضو کرتے ہیں ۔لیکن کیا اس پانی کی بھی کچھ شرائط ہیں ۔

جواب: ہاں: اس پانی کی بھی کچھ شرائط ہیں ۔

(۱) وہ پانی پاک ہو، اور آپ کے تمام اعضائے وضو بھی پاک ہوں، اور تطہیر کے لیے کافی ہے کہ پانی اس طرح ڈالا جائے کہ وہ تمام اعضائے وضوتک پہنچ جائے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 next