آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ اول)



سوال: اگر اس جبیرہ کا ہٹانا (کہ جس کی مقدارزائد ہے)سالم جگہ کے لیے نقصان دہ ہو اور زخم والی جگہ کو ضرر ہوتو اس وقت کیا کیا جائے؟

جواب: اگرجبیرہ تیمم والے اعضاء پر نہ ہوتو تیمم کے بدلے وضو کرلیںاوراگر اعضائے تیمم پر جبیرہ ہو تو وضو اورتیمم دونوں کرلیں ۔

سوال: اگر جبیرہ میرے تمام چہرے یا پورے ہاتھ یا پیر پر ہو تو میں کس طرح وضو کروں؟

جواب: جبیرہ پر ہاتھ پھیرتے ہوئے وضو کرلیں ۔

سوال: اور اگر جبیرہ تمام اعضا یا اکثر اعضا پر ہوتو؟

جواب: آپ جبیرہ پر ہاتھ پھیرتے ہوئے وضو اور تیمم دونوں کو جمع کرلیں یعنی دونوں کو انجام دیں ۔

سوال: اگر میرے چہرے یا ہاتھ پر ایسا زخم یا پھوڑا، جو کھلا ہوا، باندھا نہ گیا ہو اور ڈاکڑ نے اس پر پانی کا استعمال منع کردیا ہوتو پھر میں کس طرح وضو کروں؟

جواب: اس کے اطراف کو دھوئیں اور زخم والی جگہ کو نہ دھوئیں ۔

سوال: مثلاً میرے چہرے یا ہاتھ کا کچھ حصہ ٹوٹ گیا اور وہ کھلا ہوا ہو اور پانی کا استعمال اس کو ضرر بھی دیتا ہو، اور اس جگہ زخم بھی نہیں ہے تو میں کس طرح وضو کروں؟

جواب: آپ و ضو کے بدلے تیمم کریں ۔

سوال: اورا گرکھلا ہوا زخم مسح کرنے کی جگہ مثلاً سریا پاؤں میں ہو، اور پانی بھی ا س کو ضرر پہنچاتا ہو میں کس طرح وضو میں مسح کروں ۔؟

جواب: آپ تیمم کریں ۔

سوال: اگر میں غسل کرنا چاہوں اور میرے جسم کے کسی حصہ میں زخم یا پھوڑا ہو اور وہ زخم یا پھوڑا کھلا ہوا ہو تو کیا کروں؟

جواب: پھوڑے پھنسی کی جگہ کو چھوڑ کر باقی حصہ کو دھوئیں یا پھر تیمم کرلیں اس بارے میں آپ کو اختیار ہے ۔

سوال: اور اگر میرے جسم کا کوئی حصہ ٹوٹا ہوا ہو تو میں غسل کس طرح کروں؟

جواب: غسل کے بدلے تیمم کریں ۔

 

تمام شد جلد اول



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93