آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ اول)



اب میں اپنے مجہتد کے فتوے بیان کرنے میں آپ سے مدد چاہتا ہوں کیونکہ آپ ثقہ اور امین ہیں ۔

میرے والد باوقار انداز میں مسکرائے اور انہوں نے اس جلسہ میں آنکھوں کے اشارہ سے سوال کیا ۔

میں نے عرض کیا کہ اس بحث کو نماز سے شروع کریں ۔

فرمانے لگے کہ ٹھیک ہے اس جلسہ کو نماز سے شروع کریں گے اور پھر فرمانے لگے کہ اگر انسان کی طہارت کسی بھی چیز سے ختم ہوجائے تو نماز طہارت چاہتی ہے ۔

سوال: وہ کون سی چیز ہے کہ جن سے انسان کی طہارت ختم ہوجاتی ہے؟

جواب: انسان کی طہارت چند چیزوں سے ختم ہوجاتی ہے:

(۱) وہ مادی امور کہ جو حو اس کے عمل انجام دینے کی بناپر واقع ہوتے ہیں، جیسے، نجاسات۔

(۲) وہ معنوی امور کہ جن کو حو اس ادراک نہیں کرسکتے، اگر ان کے اسباب میں سے کوئی ایک سبب ( حدث)صادر ہوجائے جیسےغسل جنابت یا حیض یا نفاس، یا استحاضہ یا مس میت، یا نیند، یا پیشاب کا نکلنا، یا پاخانہ، تاریخ کا خارج ہونا، ان سے وضویا غسل یا ان دونوں کا بدل، تیمم ٹوٹ جاتاہے ۔

اور بحث کا پیکر ہم سے چاہتا ہے کہ نماز تک پہنچنے کے لیے ہم اپنی گفتگو کا آغاز نجاسات سے کریں پس پہلے آپ کو وہ (نجاسات) معلوم ہوجائیں پھر اس کے بعد جو ان کے مطہرات ہیں وہ معلوم ہوں تاکہ ہمارے جسم کی طہارت ہر اس چیز سے کہ جس سے جسم کی طہارت وپاکیزگی مخدوش ہوجاتی ہے محفوظ ہوجائے ۔

پھر ہم گقتگو کریں گے اس حدث کے بارے میں کہ جس کے صادر ہونے سے وضو واجب ہوتا ہے یا تیمم چاہے وہ حدث پیشاب یا پاخانہ، یاریح یا نیند یا استحاضہ قلیلہ ہو یا ان کے علاوہ کوئی اور(حدث صادر) ہو۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 next