آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ اول)



سوال: خوب : اگر ٹنکی کے رکے ہوئے پانی میں خون کے چند قطرات گرجائیں اور ٹنکی کا پانی کر۔۔۔ بھرا ہوا ہوتو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب: پانی نجس نہیں ہوگا ۔ ہاں اگر کرپانی کارنگ خون کی وجہ سے بدل جائے تو پھر نجس ہوجائے گا ۔

سوال: اگر چھوٹے برتن میں گرجائے تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب: برتن نجس ہوجائے گا ۔

سوال: اگر ہم جاری پانی کو اس پر کھول دیں اور پانی اپنی صفات کی طرف پلٹ جائے تو اس کا کیا حکم ہے ۔؟

جواب: برتن کا پانی پاک ہوجائے گا، لیکن اگر جاری پانی کوبند کردیا جائے اور دوسری مرتبہ اس کار نگ بدل جائے تو پھر وہ نجس ہوجائے گا جیسا کہ عنقریب آپ کو بتلایا جائے گا کہ برتن نجس ہوجائے تو جب تک اس کو تین مرتبہ نہ دھویا جائے پاک نہیں ہوگا ۔

سوال: اگر لوٹے کا پانی کسی نجاست پر پڑے تو کیا لوٹے کا پانی نجس ہوجائے گا ۔؟

جواب: ہرگز نہیں، اس لیے کہ نجاست اس پانی کو طول میں اثر نہیں کرتی ہے، جو لوٹے سے گررہا ہے پس نہ طول میں پانی نجس ہوتا ہے اور نہ لوٹے کا پانی نجس ہوتا ہے ۔

سوال: بارش کا پانی کس طرح نجس چیزوں کو پاک کرتاہے؟

جواب: جب بارش ان پر قطرے قطرے گرے، چاہے زمین نجس ہو یا کپڑا اور فرش نجس ہو، ان چیزوں میں بارش جذب ہو جانے کے بعد ۔یا برتن نجس ہو یا اسکے مشابہ کوئی بھی چیز ہو، بشرطیکہ بارش کا ان پر برسنا عرف عام میں صادق آئے، نہ کہ بارش کے چند قطرے ان پر گرجائیں تو ایسی صورت میں ان پر برسنا صادق نہیں آئے گا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 next