آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ اول)



میرے والد نے مزیدفرمایا کیا آپ اس کی موت سے ڈرتے ہیں جو کچھ دیر پہلے زندہ تھا آپ کی طرح کھاتاپیتا اور روتا، ہنستا، اپنے آپ کو پاک وصاف رکھتااور سوتا تھا ۔

پھرموت کی غشی کا اس پر حملہ ہوا، کہ جیسے ہر ذی روح پر اس کا حملہ ہوتا ہے آپ واقعیت کوکیوں نہیں لیتے، آپ کو میت سے زیادہ موت سے ڈرنا چاہیے، کیاآپ نے اپنے نفس سے سوال نہیں کیا کہ پچھلی امتیں اور ان کی نسلیں کہاں گئیں، آج ان کے ٹھکانے ان کی قبریں ہوگئیں اور ان کے اموال وراثت میں تقسیم ہوگئے، ان کے آثار باقی نہ رہے، وہ اپنے رونے والوں کے پاس نہیں آتے، اور جو ان کو بلاتاہے جواب نہیں دیتے ۔

كَمْ تَرَكُوا مِن جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ . وَزُرُوعٍ وَمَقَامٍ كَرِيمٍ . وَنَعْمَةٍ كَانُوا فِيهَا فَاكِهِينَ . كَذَلِكَ وَأَوْرَثْنَاهَا قَوْمًا آخَرِينَ

”کتنے باغات اور چشمے اور کھیتیاں اور اچھے اچھے مکان اور نعمتیں جن کا وہ لطف اٹھایا کرتے تھے، چھوڑگئے، ایساہی ہوا کرتا ہے اور ہم نے ان چیزوں کا وارث دوسرے لوگوں کو بنادیا“(سورہ دخان۲۵ تا۲۸)پھر جو آپ کو جانتا تھا وہ کہاں گیا اور کیوں گیا؟

جواب: آپ کے پچھلے آباء واجداد کہاں گئے ،فلاں ۔۔۔کہاں ۔۔۔فلاں ۔۔۔کہاں فلاں ۔۔۔ کہاں؟وہ زمین کے اوپر سے زمین کے نیچے چلے گئے، وسعت سے تنگی میں، وطن سے غربت میں ، اور روشنی سے تاریکی میں چلے گئے ۔

پھر میرے والد نے چند مصرعے پڑھے ۔

”کلنا فی غفلۃ والموت یغدوویروح“

”ہم سب کے سب غفلت میں ہیں اور موت صبح وشام ہمارے پیچھے ہے“

” نح علی نفسک یا مسکین ان کنت تنوح“

”اگر تم اپنے نفس پر نوحہ کرسکتے ہو تو نوحہ کرو“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 next