آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ اول)



قرآن کو پڑھ کراس میں تدبر کرتا ہوں اور اپنی رغبت وچاہت کو اس کی ہدایت کے مطابق انجام دیتا ہوں اور اپنی انفرادی زندگی اور معاشرے میں اپنے خاندان والوں، اپنے دوستوں ، بھائیوں اور عزیزوں کے ساتھ اپنے روابط کو قرآن کی نہج کے مطابق انجام دیتا ہوں ۔

لیکن میری رغبت اور الفت اس لفظ سے ظاہرہوجانے کے بعد بھی میں اس آیت کریمہ کو جس میں لفظ تیمم موجود ہے، نکال نہ سکا اور نہ اس سورہ کانام یاد آیا جس میں یہ آیت تیمم موجود ہے ۔اس لئے میں نے آج کی بحث کے شروع میں اپنے والد سے یہ سوال کیا :

سوال: ابا جان :جس سورہ میں یہ آیت تیمم موجود ہے مجھے یاد نہیں آرہی ہے؟

جواب: وہ سورہ نساء ہے خداوند عالم نے ارشاد فرمایا:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

”وان کنتم مرضی اوعلی سفر او جاء احد منکم من الغائط اولا مستم النساء فلم تجدوا ماء فتیممو؟مموا صعیدا طیبا فامسحوا بوجوھکم وایدیکم ان اللہ کان عفوا غفورا“

”اور جب کوئی بیمار ہو، یا حالت سفر میں ہو، یا کوئی رفع حاجت کرکے آئے یا عورتوں سے مقاربت کی ہو،اور پھر پانی نہ ملے، تو پا ک مٹی سے تیمم کرکے اپنے چہرہ اور ہاتھوں کا مسح کرلو،بے شک اللہ بڑا بخشنے والا اور معاف کرنے والاہے“

میں نے آیت کریمہ کا ذکر کیا جیسا کہ آپ نے سنا، اب تیمم کب، کس پر، اور کس طرح کریں ان میں سے سب کو الگ الگ بیان کریںگے ۔

سوال: ابا جان !تیمم کب کیا جاتاہے ۔؟

جواب: تیمم غسل یا وضو کا بدل ہے اور جن جگہوں میں دونوں کا بدل ہے وہ جگہیں یہ ہیں ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 next