آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ چهارم)



بہت سے ایسے سوالات ہیں جو عام طور پر لوگوں کے ذہنوں میں اور خاص طور پر جوانوں کے ذہنوں میں گردش کرتے رہتے ہیں ، اور میں نے گذشتہ گفتگو میں بعض سوالات بیان کیئے ہیں ۔ میں نے عمدناً اس گفتگو کی طرف رخ کیا ہے اس امید کے ساتھ کی ایک مخصوص اور مستقل گفتگو ان سوالات کے متعلق ہو اور میری یہ امید پوری ہوگئی کیونکہ ہماری گذشتہ گفتگو اتنی طویل ہو گئی تھی کہ جس کی بنا پر اس گفتگو کا مخصوص جلسہ رکھا گیا ہے جو مقبول بلکہ قابل تحسین تھا ۔ میں نے اس جلسہ کی خواہش کی تھی اور میرے والد صاحب نے میری خواہش کو قبول کیا ۔ میں نے اپنے دل میں سو نچا کہ آج کی گفتگو کا آ غاز میں بعض طالب علموں کی تکلیف کے بارے میں کروں گا کہ جن کی پڑھائی میں کچھ چیزیں ایسی نما یا ں ہو تی ہیں کہ جنکے بارے میں،میں پسند کرتا ہوں کہ شریعت اسلامی کے نقطہ نظر کو جان لوں ۔

سوال: بعض فز کس کے طالب علم مالش کرنے کے طریقہ کو سیکھتے ہیں کہ جس کی بنا پربیمار عورت کے جسم کو مس کرنا ضروری ہے اور اس پر ایسی مشق کی جاتی ہے کہ جو مریضہ کی حالت کے مناسب ہے، اور اگر طالب علم اس کو ترک کردے تو امتحان میں نا کام ہوجائے گا تو کیا ایسی صورت میں اس کا علم سیکھنا اور اس میں مہارت حاصل کرنا جا ئز ہے ؟

جواب: طالب علم کے لئے اس وقت یہ علم حاصل کر نا جائز ہے جبکہ اس کو معلوم ہو یا وہ مطمئن ہو ۔ بعض محترم نفسوں کی حفاظت اس علم میں مہارت حاصل کرنے پر موقوف ہو۔اگر چہ مستقبل ہی میں کیوں نہ ہو جبکہ یہ عمل اس میں جنسی رجحان پیدا کرنے کا با عث نہ بنے ۔

سوال: کلیات طب میں طالب علم پر ضروری ہے کہ وہ عورت اور مرد کے بارے میں تحقیق کرے اور کبھی وہ اپنی اس تحقیق کے سلسلہ میں مرد یا عورت کے عضو تناسل کا معا ئنہ کرتا ہے یا ان کے پا خا نہ کے مقام کا معا ئنہ کرتا ہے پس کیا طا لب علم اور ڈاکٹر کے لئے یہ تحقیق جائز ہے ؟جبکہ اس پر محترم نفوس کی حفاظت موقو ف ہوچاہے مستقبل میں ہی کیوں نہ ہو؟

جواب: طالب علم اور طبیب دونو ں کے لئے جائز ہے جبکہ نفس محترمہ کی حفاظت اس پر موقوف ہو چاہے مستقبل ہی میں کیوں نہ ہو ۔

سوال: ہسپتالوں میں نبض کی نگرانی اور خون کا دباؤ دیکھنے اور زخموں کے لیپ وغیرہ کے لئے نرسیں رکھی جاتی ہیں؟

(۱) بیمار مرد پر کیا ضروری ہے کہ وہ نرس کو اپنا بدن چھونے نہ دے ؟

جواب: اگر وہ مذکورہ کا مو ں کو انجام دینے کیلئے کسی مرد کمپوڈر کو بلاسکتا ہوتو بلائے ،یا نرس کے ہاتھ پر دستانے پہننے کو کہے یا کوئی ایسی چیز رکھے جو مانع ہو مثلا رومال ،تاکہ وہ اس کام کے درمیان بغیر جسم کے چھو ئے حائل ہوجائے ۔

(۲) کبھی مریض کی ضرورت اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ جب کمپوڈر نہ ہو تو نرس اسے خود ہاتھ لگائے یا اس کا بلانا مشکل ہو یا نرس مریض پر کمپوڈر سے زیادہ مہربا ن ہو تی ہے؟

سوال: جب تحقیق یا علاج کی ضرورت اس بات پر موقو ف ہو کہ نرس اس کو چھوئے تو یہ جائز ہے جیسا کہ سوال میں فرض کیا گیا ہے ، البتہ بمقدار ضرورت ہونا چاہئے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 next