آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ چهارم)



(۱) اس کا وہ قرض کہ جس کے ادا کا وقت آ گیا ہے ، اور وہ اس کے ادا کرنے پر قدرت بھی رکھتا ہے تو اس کو ادا کردے ۔ لیکن جن قرضوں کے ادا کرنے کا وقت نہیں آیا ،یا آ گیا ہے ۔ لیکن قرضدار وں نے اس سے مطالبہ نہیں کیا، یا ان کے مطالبہ کرنے پر وہ قدرت نہیں رکھتا تو پھر اس پر واجب ہے کہ ان کے متعلق وصیت کرے ۔

(۲) تمام امانتو ں کو ان کے مالکو ں کو واپس کردے یا امانت رکھنے والوں کو خبر دے دے کہ ان کی امانتیں اس کے پاس ہیں یا ان کے واپس کر نے کی وصیت کر دے ۔

(۳) ا گر خمس وزکواۃ یا رد مظالم اس کے ذمہ ہیں تو اگر ان کے ادا کرنے پر قادر ہے تو ادا کرے ۔

(۴) اگر نماز اور روزے میں سے کوئی چیز اس کے ذمہ ہے تو ان کے ادا کر نے کے بارے میں وصیت کر ے کہ اس کی طرف سے اس کے مال میں سے کسی کو اجارہ دیکر نماز اور روزہ ادا کر وائیں بلکہ اگر اس کے پاس مال نہ ہو اور احتمال یہ ہو کہ کوئی شخص ثوابا-اس کی طرف سے اس کی قضا کر دے گا تو اس صورت میں بھی وصیت کرے ۔

(۵) اگر کسی کے پاس اس کا مال ہے تو اس کے ورثا کو خبر دے یا کسی ایسی جگہ مال ہے کہ جس کے متعلق کسی کو اس کے علاوہ خبر نہیں تو اس کے بارے میں بتا دے تاکہ اس کی وفات کے بعد ورثہ کا حق ضائع نہ ہو ۔

سوال: آپ نے اس گفتگو کے شروع میں بتایا کہ وصیت مستحب ہے پس اگر کوئی انسان وصیت نہ کرے تو کیا حکم ہے ؟

جواب: تو (اس مرنے والے) کا حق اس تہائی مال میں سے ختم ہو جائے گا کہ جو اس نے چھوڑا ہے اس کا تر کہ خاص ضابطہ کے مطا بق ورثہ پر تقسیم کر دیا جائے گا ۔

سوال: اور وہ کس طرح تقسیم ہوگا ؟

جواب: یہ آنے والی گفتگو میں انشاء اللہ بیان کیا جائے گا۔…

وراثت کے متعلق گفتگو



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 next