آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ چهارم)



(۱۹) گناہ پر اصرار کرنا اور اس کو ترک نہ کرنا اور اس پر نادم نہ ہونا۔

خدا وندعالم اپنی کتاب قرآن کریم میں ا رشاد فر ماتا ہے:

”والذین اذا فعلو افا حشة اوظلموا انفسھم ذکرو االلہ فاستغفرو الذنو بھم ومن یغفر الذنوب الا اللہ ولم یصر واعلی ما فعلواوھم یعلمون اولئک جزاؤ ھم مغفرةمن ربھم وجنات تجری من تحتھا الانھار خالدین فیھا ونعم اجر العا ملین“

اورجو لوگ بدی کرتے ہیں یا اپنے نفسوں پر ظلم کرتے ہیں تو وہ خداکو یاد کرکے اپنی گناہوں کی معافی چاہتے ہیں اور سوائے خداکے کون گناہوں کو معاف کرسکتا ہے اور جو کچھ وہ کر چکے ہیں اس پر جان بوجھ کر اصرار نہیں کرتے ان کی جزاء ان کے پرور دگار کی طرف سے ان کی بخشش ہے ۔اور ایسے باغ ہیں جن میں وہ ہمیشہ ہمیشہ رہیں گے جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہیں اور نیک عمل کرنے والوں کے لئے اچھا اجر ہے ۔

حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآ لہ وسلم سے مروی ہے کہ:

”ان من جملة علامات الشقاء الاصرار علی الذنب“

شقاوت کی جملہ علامات میں سے ایک علامت گناہ پر اصرار کرناہے ۔

حضرت علی علیہ السلام سے مروی ہےکہ:

”اعظم الذنوب ذنب اصر علیہ صاحبہ“

گناہوں میں سب سے عظیم وہ گناہ ہے جس کا کرنے والا اس پر اصرار کرے ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 next