آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ چهارم)



انھیں حضرت سے مروی ہے :

جس نے بھی کسی مومن کے قتل پر آدھے کلمے سے مدد کی تو قیامت کے روز اس کی آ نکھوں کے سامنے ایک تحریر آئے گی ” آیس من رحمتہ اللہ“ اللہ کی رحمت سے مایوس ہوجا ۔ آپ ہی سے مروی ہے کہ:

قیامت کے دن ایک شخص دوسرے شخص کے پاس آئے گا جو اپنے خون میں لت پت ہوگا اور کہے گا۔اے اللہ !کے بندے تیرا مجھ سے کیا واسطہ ہے؟ تو وہ کہے گا فلا ں روز تونے میری (ایسی ،ایسی) ایک کلمہ سے مدد کی تھی پس تجھے قتل کر دیا جائے گا ۔

 

(۳) ” انسان کا اتنا شریر ہونا کہ جس کے شر سے لوگ بچتے ہوں“

رسول خدا (صلی الله علیه و آله وسلم)سے مروی ہے کہ آپنے فرمایا:

”شر الناس عنداللہ یوم القیامتہ الذین یکر مون اتقاء شر ھم“

روز قیامت اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ شریر وہ لوگ ہونگے کہ جن کے شر سے بچنے کی بنا پر لوگ ان کا اکرام کرتے تھے ۔

امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ :

” من ابغض خلق اللہ عبدا اتقی الناس لسانہ“



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 next