آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ چهارم)



آپ ہی سے مروی ہے کہ آپ نے فر مایا:

گناہ سے توبہ کر نے والا ایسا ہے کے جیسے اس نے گناہ ہی نہ کیا ہو اور توبہ کے بعد پھر گناہ کرنا توبہ واستغفار کا مزاق اڑانے کے مانند ہے ۔

امام جعفر صادق علیہ السلام سے مروی ہے کہ :

کوئی بندہ ایسا نہیں کہ جو گناہ کرے اور پھر اس پر نادم ہو مگر یہ کہ خدا اس کے استغفار کرنے سے پہلے بخش دیتا ہے ۔

انھیں حضرت سے مروی ہے کہ:

جب کوئی اللہ کا مومن بندہ تو بہ کر تا ہے تو اللہ اس کی تو بہ سے ایسا ہی خوش ہوتا ہے کہ جیسے تم اپنی کسی کھوئی ہوئی چیز کو پا کر خوش ہو جا تے ہو ۔

اور اس کے علاوہ اور بھی معروف ( اچھا ئیاں) کہ جو کتب فقہ اور حدیث میں درج ہیں اگر تم مزید چا ہوتو ان کی طرف راجوع کر سکتے ہو ۔

میں نے اپنے والد سے عرض کیا :یہ تعداد جن کی طرف آپنے اشارہ کیا معروف تھے لیکن منکرات کے بارے میں بتایئے کہ وہ کیا ہیں؟

تو انہو ں نے کہا: جو منکر شمار کئے جاتے ہیں وہ بہت ہیں ان میں سے بعض میں تمہارے سامنے بیان کرتا ہوں لیکن اسی پہلی شرط کے ساتھ ۔

میں نے کہا: آپ کا مقصد وہی ہے جو میں نے آپ سے وعدہ کیا ہے کہ منکرات سے بچنا اور دوسروں کو آ گاہ کرنا؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 next