آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ چهارم)



میرے والد صاحب نے میراث کے با رے میں گفتگو کرتے ہو ئے فرما یا: ہم میراث کے باب میں اقرباء کی تقسیم تین طبقات پر کر سکتے ہیں

 

پہلا طبقہ :

ماں، باپ ، اولاد اور اولاد کی اولاداور اسی طرح جتنا نیچے سلسلہ چلا جائے اور اس کے علاوہ اگر صلبی بچہ موجود ہے تو پوتے اور نوا سے کو میراث نہیں ملے گی ۔

سوال: اباجان -؛ پوتا اور نوا سہ کون ہے؟

جواب: بیٹے کے فرزند کو پو تا اور بیٹی کے فر زند کو نواسہ کہتے ہیں؟

 

دوسرا طبقہ:

بھائی اور بہنیں ۔ ان کی عدم موجود گی میں ان کی اولاد، دادا، دادی، نانا ، نانی اور جتنا یہ سلسلہ اوپر چلا جائے اور جب بھائی کی اولاد ہو اور ان کی اولاد کی اولاد ہو تو پھر جو میت سے زیا دہ قریب ہے وہ میراث پائے گا ۔

سوال: مثلا بھائی کا فرزند مو جو د ہے تو کیا اس کے ہو تے ہوئے اس کے پوتے کو میراث نہیں ملے گی؟

جواب: نہیں ۔

 



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 next