آسان مسائل " آیه الله العظمی سیستانی" (حصہ چهارم)



سوال: جب انسان اپنے گھر کو وقف کرے معین اشخاص پر مثلاً یا اپنے اقرباء کے لئے تو اس کا کیا حکم ہے؟

جواب: ان لوگوں کے قبضہ کے بعد وقف صیحح ہے، کیونکہ اوقاف خاص موقوف علیہ کے یا ان کے وکیل یا ان کے ولی کے قبضہ کے بغیرصحیح نہیں ہے ۔

سوال: کبھی وقف شدہ مال موقوف علیہ کے ہاتھ میں ہوتا ہے؟

جواب: یہ چیز قبضہ میں کافی ہے کسی نئے قبضہ کی ضرورت نہیں ہے ۔

سوال: اور اوقاف عام کوکون قبضہ میں لے گا؟

جواب: وقف عام کے صیحح ہو نے میں قبض کی شرط نہیں ہے ۔

سوال: آپ نے فر مایا کہ وقف میں دوام واستمرارشرط ہے پس واقف کو کوئی حق حاصل نہیں ہے کہ وہ مدت معینہ کے لیے وقف کرے اور جب اس کی مدت پو ری ہو جائے تو وہ اس کی ملک میں پلٹ جائے؟

جواب: ہاں اگر واقف کا ارادہ دائمی نہیں ہے تو وہ اپنی ملکیت کو معین مدت تک کے لیے دے سکتا ہے لیکن وقف نہیں کر سکتا ۔ وہ اپنی ملکیت کو مخصوص سمت اور مخصوص شخص کو مدت پو ری ہونے سے پہلے اس کی طرف رجوع کرنا جائز نہیں ہے اور جب مدت پو ری ہو جائے گی تو ہر شئی اپنی پہلی حالت کی طرف پلٹ جائے گی۔

میرے والد نے یہ کہکر سر کو نیچے جھکادیا اور گہری سانس لی کہ جیسے انھیں حبس کا ذکر کر تے ہوئے کوئی غمگین چیز یاد آ گئی ہو میں نے ان کے غمگین افکار کے سلسلہ کو توڑتے ہوئے کہا کہ :۔

سوال: اس سلسلہ میں مجھے مثال دیکر سمجھایئے؟



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 next