استاد محترم سے چند سوال



فجئت أنت تطلب میراثک من ابن أخیہ وھذا یطلب میراث امرأتہ .قال عبدالرزاق : انظروا الی ھذا الأنوکل ۔أی الأحمق۔ یقول تطلب أنت میراثک من ابن أخیک ،ویطلب ھذا میراث زوجتہ من أبیہ ولا یقول : رسول اللہ.))(١

سوال٣٣:کیا یہ صحیح ہے کہ حضرت عمر  Ú©Û’ دور خلافت میں احادیث رسول Û– Ú©Ùˆ نقل کرنے پر سزا دی جاتی تھی جیسا کہ حضرت ابوذر، ابوالدردائ، ابو مسعود انصاری اور دوسرے صحابہ کرام Ú©Ùˆ اس قانون Ú©ÛŒ مخالفت اور احادیث نبوی Û– Ú©Û’ پھیلانے پر سزا دی گئی .

      امام ذہبی لکھتے ہیں: ((ھکذا Ú¾Ùˆ کان عمر یقول : أقلّو الحدیث عن رسول اللہ وزجر غیر واحد من الصحابة عن بثّ الحدیث وھذا مذھب لعمر Ùˆ غیرہ ØŒ فباللّہ علیک اذا کان الأکثار من الحدیث فی دولة عمرکانوا یمنعون منہ مع صدقھم وعدالتھم وعدم الأسانید )) (Ù¢)

      طبری لکھتے ہیں : جب بھی خلیفہ دوم کسی علاقہ میں کوئی گورنر یا حاکم بناکر بھیجتے تو اسے یہ دستور دیتے کہ قرآن سے زیادہ بیان کرو اور محمد  Û– سے احادیث Ú©Ù… نقل کرو .(Ù£)

       قرظہ بن کعب انصاری کہتے ہیں کہ جب ہم کوفہ Ú©ÛŒ جانب روانہ ہونے Ù„Ú¯Û’ توحضرت عمر  Ù†Û’ صرار تک ہماری ہمراہی Ú©ÛŒ اور پھر وہاں پر الوداع کرتے ہوئے فرمایا:جانتے ہو میں کس لئے تمہیں یہاں تک Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ آیا ہوں ØŸ ہم Ù†Û’ کہا :اس لئے کہ ہم اصحاب رسول Û– ہیں . فرامایا:تمہارا گذر ایسی ایسی بستیوں سے ہو گا جہاں لوگ قرآن پڑھتے ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ تم احادیث Ù¾Ú‘Ú¾ Ù¾Ú‘Ú¾ کر انہیں قرآن

١۔سیر اعلام النبلاء ٩: ٥٧٣

٢۔ سیر اعلام النبلاء ٢:٦٠١

٣۔ تاریخ الأمم والملوک ٣: ٢٧٣

پڑھنے سے دور کر دو .پس جس قدر ممکن ہو پیغمبر ۖ سے کم احادیث نقل کرو.(١)

      امام ذہبی لکھتے ہیں: حضرت عمر   Ù†Û’ تین صحابہ کرام حضرت ابو مسعود انصاری ØŒ حضرت ابو الدّرداء اورحضرت عبداللہ بن مسعود Ú©Ùˆ احادیث نبوی نقل کرنے پر قید کردیا.(Ù¢)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 next