استاد محترم سے چند سوال



 Ù¢Û” حوالہ سابق

٣۔سیر اعلام النبلاء ٢: ٦١٣

٤۔ اسرار الامامة ٣٤٥،(حاشیہ) ،المطالب العا لیة ٩: ٢٠٥

ھذالخبر الفضل بن عباس واتّفق أنّہ کان میّتا فی ذلک الوقت))(١)

بہت سے صحابہ کرام ابو ہریرہ کو اچھا نہ سمجھتے اور اس کی چند ایک وجوہات بیان کی ہیں:

ان میں سے ایک یہ کہ ایک مرتبہ ابو ہریر ہ Ù†Û’ کہا : آنحضرت  Û– Ù†Û’ فرمایا: جو شخص جنابت Ú©ÛŒ حالت میں فجرکے بعد بیدار ہو تو اس پر روزہ واجب نہیں ہے . جب یہی سوال حضرت عائشہ اور حضرت ام سلمہ  سے پوچھا گیا تو انہوں Ù†Û’ فرمایا: پیغمبر Û– ایسی صورت میں بھی روزہ رکھا کرتے تھے . جب ابو ہریرہ Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ خبر ملی تو کہنے Ù„Ú¯Û’ : وہ مجھ سے بہتر جانتی ہیں اور مجھے تو فضل بن عباس Ù†Û’ یہ خبر دی تھی جبکہ اس وقت فضل فوت ہو Ú†Ú©Û’ تھے .

      ابراہیم نخعی اس Ú©ÛŒ ان Ú©ÛŒ احادیث Ú©Û’ بارے میں کہتے ہیں:

((کان أصحابنا یدعون من حدیث أبی ھریرة))(٢)

       ہمارے ہم مذہب ابوہریرہ Ú©ÛŒ احادیث Ú©Ùˆ ترک کر دیتے تھے .

      اسی طرح کہا ہے: ((ماکانوا یأخذون من حدیث أبی ھریرة الاّ ماکان من حدیث جنّة أو نار))(Ù£)ہمارے ہم مذہب افراد ابو ہریرہ Ú©ÛŒ احادیث میں سے فقط انہیں Ú©Ùˆ نقل کیا کرتے جو جنّت یا جہنّم Ú©Û’ متعلق ہوا کرتیں .



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 next