استاد محترم سے چند سوال



       پس کیسے ممکن ہے کہ ہم اسے اپنے مذہب کا امام مان لیں ØŸ

سوال ١١٧: کیا یہ درست ہے کہ امام اعظم ابوحنیفہ نصرانی تھے یعنی جب پیدا ہوئے تو ان کے والد نصرانی اور پھر بعد میں اسلام اختیار کیا جیسا کہ خطیب بغدادی نے ابن اسباط سے نقل کیا ہے : ((ولدأبوحنیفہ وابوہ نصرانیّ))(١)

سوال ١١٨:کیا یہ درست ہے کہ علمائے اسلام کی نظر میں امام ابو اعظم کا کوئی مقام نہیں ہے اور ان کے فتوٰی پر عمل کرنا جائز نہیں ہے ؟ جیسا کہ امام ابن حبان کا کہنا ہے:

((لا یجوز احتجاج بہ لأنّہ کان داعیا الی الارجاء والدّاعیة الی البدع لایجوز أن

١۔تاریخ بغداد ١٣: ٣٢٤

یحتج بہ عندآئمّتنا قاطبة ، لاأعلم بینھم فیہ خلافا علی أنّ آئمّة المسلمین وأھل الورع فی الدین فی جمیع الأمصار وسائر الاقطارجرحوہ وأطلقوا علیہ القدح الّا الواحد بعد الواحد ))(١)

سوال ١١٩: کیا یہ بھی صحیح ہے کہ حضرت امام ابوحنیفہ  پیغمبر  Û– Ú©ÛŒ ہزاروں احادیث میں سے فقط ایک سو تیس حدیث جانتے تھے اور ان میں سے بھی ایک سو بیس میں غلطیاں پائی جاتی تھی یعنی فقط دس احادیث جانتے تھے اور علم حدیث میں بھی ذرہ بھر مہارت نہیں رکھتے تھے ØŸ جیسا کہ امام ابن حبان Ù†Û’ تحریرفرمایاہے

((کان رجلا ظاھر الورع لم یکن الحدیث صناعة ØŒ حدّث بمأة وثلاثین حدیثا مسانید مالہ حدیث فی الدّنیا غیرھا .أخطأ فی مأة وعشرین حدیثا : امّا أن یکون أقلب اسنادہ أو غیّر متنہ من حدیث لایعلم فلمّا غلب خطؤہ علی صوابہ استحق ترک الاحتجاج بہ فی الأخبار))(Ù¢)  

تو کیا ایسے شخص کو اپنے مذہب کاامام وپیشوا بنایا جاسکتا ہے جو دس سے زیادہ حدیثیں نہ جانتا ہو؟

١۔المجروحین Ù£: ٣٢٤.خطیب بغدادی Ù†Û’ کئی ایک علماء Ú©Û’ نام ذکر کئے ہیں جو امام ابوحنیفہ  Ú©Ùˆ مردود شمار کرتے ہیں .وہ کہتے ہیں: ذکر القوم الّذین ردّوا علی أبو حنیفہ: ١۔أیوب سختیانی ٢۔جریر بن حازم Ù£Û” ہمام بن یحییٰ ٤۔حمادبن زید٥۔ حماد بن سلمة Ù¦Û” ابو عوانہ Ù§Û” عبدالوارث Ù¨Û” سوّار العنبری القاضی Ù©Û” یزید بن ربیع ١٠۔ علی بن عاصم ١١۔ مالک بن انس ١٢۔ جعفر بن محمد ١٣۔ عمرو بن قیس ١٤۔ ابو عبدالرّحمن المفزی ١٥۔ سعید بن عبدالعزیز ١٦۔ اوزاعی ١٧۔ عبداللہ بن مبارک ١٨۔ ابو اسحاق الفزاری ١٩۔ یوسف بن اسباط ٢٠۔ محمد بن جابر ٢١۔ سفیان ثوری ٢٢۔سفیان بن عیینہ٢٣۔ حماد بن ابی سلیمان ٢٤۔ ابن ابی لیلٰی ٢٥۔ حفص بن غیاث ٢٦۔ ابوبکر بن عیاش ٢٧۔ شریک بن عبداللہ ٢٨۔ وکیع بن جراح ٢٩۔ رقبة بن مصقلہ ٣٠۔ فضل بن موسٰی ٣١۔ عیسٰی بن یونس ٣٢۔ حجاج بن ارطاة ٣٣۔ مالک بن مقول ٣٤۔ قاسم بن حبیب ٣٥۔ ابن شبرمہ.تاریخ بغداد ١٣: ٣٧٠.



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 next