استاد محترم سے چند سوال



Ù¢Û” نووی: ((لایعلم ذلک استقلالا الاّ باعلام اللہ Ù„Ú¾Ù…)) 

علم غیب مستقل طور پر حاصل نہیں کیا جاسکتا بلکہ خدا وند متعال کی طرف سے انہیں عنایت کیا جاتا ہے

٣۔ ابن حجر : ((اعلام اللہ تعالٰی للأنبیاء والأولیا ء ببعض الغیوب ممکن لایستلزم محالا بوجہ وانکار وقوعہ عناد لأنّھم علموا باعلام اللہ واطلاعہ لھم )) (٢)

خدا کا اپنے انبیاء واولیاء Ú©ÙˆÚ©Ú†Ú¾ علم غیب عطا کرنا ممکن ہے اور اس کا انکار کرنا عناد اور دشمنی ہے کیونکہ خدا Ù†Û’ ان Ú©Ùˆ یہ علم غیب عطا کیا ہے Û” 

سوال ١٠٨:  کیا یہ صحیح ہے کہ صدراسلام میں Ú©Ú†Ú¾ ایسے افراد بھی تھے جو مرنے Ú©Û’ بعد دوبارہ زندہ ہوئے اور کلام بھی کیا جسے رجعت کہا جاتا ہے جیسا کہ زید بن خارجہ (Ù£)حضرت عثمان  Ú©Û’ دور میں مرے اور دوبارہ زندہ ہوگئے .اسی طرح Ú©Û’ دسیوں نمونے ابن ابی الدنیا متوفی ٢٨١ھ Ù†Û’ اپنی کتاب میں ذکر کئے ہیں اور صحابہ کرام Ùˆ تابعین میں سے بھی ابو الطفیل ( Ù¤)اور اصبغ بن نباتہ رجعت Ú©Û’ قائل تھے.(Ù¥)

Ù¡ ۔روح المعانی Ù¢: ١١                         Ù¢Û”الفتاوٰی الحدیثة : ٢٢٣

٣۔ من عاش بعد الموت : ٢٠، شمارہ ١؛ اسدالغابہ ٢: ٢٢٧

Ù¤Û” المعارف :٣٤١                    Ù¥Û” تہذیب الکمال Ù£: ٣٠٨

 Ú©ÛŒØ§ وجہ ہے کہ ہم اسی عقیدہ Ú©ÛŒ وجہ سے شیعوں پر اعتراض کرتے ہیں جبکہ خود صحابہ کرام  اورعلمائے اہلسنّت بھی اس Ú©Û’ معتقد تھے ØŸ

      اور کیا وجہ ہے کہ جابر بن یزید جعفی جیسے محدّث Ú©Ùˆ اس عقیدہ Ú©ÛŒ وجہ سے ترک کردیا جائے جیسا کہ صحیح مسلم Ú©Û’ شروع میں ان تلخ اعترافات Ú©Ùˆ بیان کیا گیا ہے .( Ù¡)



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 next