استاد محترم سے چند سوال



                                    

١۔تہذیب الکمال ١٤: ٧٥

٢۔شرح تجرید : ٣٢٧

٣۔ السیرة الحلبیہ١: ٢٨٦

٤۔ البدایة والنھایة٣: ٣٨، فأیکم یوازرنی علی ھذا الأمر علی أن یکون أخی وکذاکذا

کی تائید کی ہے :

Ù¡Û” ابن حجر Ù…Ú©Ù‘ÛŒ : حدیث غدیر بغیر کسی Ø´Ú© Ú©Û’ صحیح ہے اور بہت سے محدثین Ù†Û’ اسے نقل بھی کیا ہے جیسے ترمذی ØŒ نسائی اور احمد . اور یہ کئی ایک اسناد اور واسطوںسے نقل ہوئی ہے .اس Ú©Û’ راوی سولہ صحابی ہیں اور احمد بن حنبل Ù†Û’ لکھا ہے : تیس اصحاب پیغمبر  Û– Ù†Û’ اس حدیث Ú©Ùˆ سنا اور حضرت علی  Ú©Û’ دور خلافت میں اس Ú©ÛŒ گواہی بھی دی .اس حدیث Ú©ÛŒ بہت سی اسناد صحیح اور حسن ہیں لہذا اگر کوئی اس Ú©ÛŒ سند پر اعتراض کرے تو اس Ú©ÛŒ بات پر توجہ نہیں دی جائے Ú¯ÛŒ.(Ù¡)

٢۔ امام ذہبی : وہ کہتے ہیں حدیث غدیر کی اسناد بہت اچھی ہیں اور میں نے اس بارے میں کتاب بھی لکھی ہے.(٢)

      اسی طرح ایک اور مقام پر لکھا ہے: اس حدیث Ú©ÛŒ سند حسن او ر عالی ہے اور اس کا متن بھی متواتر ہے .(Ù£)  

٣۔طبری: امام ذہبی کہتے ہیں : طبری نے حدیث غدیر خم کی اسناد اور واسطوں کو چارجلدی کتاب میں جمع کیا ہے میں نے ان میں سے بعض کی اسناد کو دیکھا ہے ،ان روایات کی کثرت کو دیکھ کرحیران ہوگیااور مجھے واقعہ غدیر کے محقّق اور رونما ہونے کا یقین ہوگیا .(٤



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 next