استاد محترم سے چند سوال



١۔مسند احمد ٥: ٣٤٧

٢۔الصواعق المحرقہ : ٨١

سوال ٩٤: کیا یہ حقیقت ہے کہ حضرت معاویہ  دین اسلام پر نہیں مرے تھے ؟جیسا کہ اہل سنّت Ú©Û’ بزرگ علماء حمّانی انہیں مسلمان نہیں سمجھتے تھے اور عبدالرزاق ØŒ حاکم نیشاپوری اور علی بن جعد بغدادی ان سے شدیدمتنفر تھے .

 Ù¡Û” مخلد شعیری کہتے ہیں: میں عبدالرزاق Ú©Û’ درس میں موجود تھا کہ کسی Ù†Û’ معاویہ کا ذکر کیا . تو انہوں Ù†Û’ فورا فرمایا: مجلس Ú©Ùˆ ابو سفیان Ú©Û’ بیٹوں Ú©Û’ نام سے نجس Ùˆ گند امت کرو.(Ù¡)

٢۔ زیاد بن ایوب کہتے ہیں: میں نے یحیٰی بن عبدالحمید حمانی سے سنا ہے کہ وہ کہہ رہے تھے معاویہ اسلام کے ماننے والے اور اس کے پیروکار نہیں تھے .(٢)

٣۔ ابن طاہر کہتے ہیں: حاکم نیشاپوری حضرت معاویہ سے منحرف اور روگردان تھے وہ معاویہ اور اس کے خاندان کی توہین میں حد سے بڑھ چکے تھے اور کبھی بھی اس پر پشیمان نہ ہوئے .

      کہا جاتا ہے کہ جب بنو اُمیہ Ù†Û’ انہیں گھر میں نظر بند کر رکھا تھا اور درس وتدریس Ú©ÛŒ اجازت نہیں دیتے تھے توایک دن ابو عبدالرحمن سلمی ان Ú©Û’ پاس گئے اور کہا کہ کونسی بڑی بات تھی کہ معاویہ Ú©ÛŒ شان میں ایک ہی حدیث مسجد میں بیان کر دیتے اور اس مصیبت سے چھٹکارا پاجاتے ØŸ تو اس پرحاکم Ù†Û’ تین بار کہا : لایجیء من قلبی .میرا دل اسے قبول نہیں کرتا.(Ù£)

Ù¤Û” امام علی بن جعد متوفٰی ٢٣٤ھ کہتے ہیں: ((ولکن معاویة ماأکرہ أن یعذّبہ اللہ ))(Ù¤)      

  اگر خدا معاویہ کوعذاب میں مبتلا کردے تو مجھے اس کا کوئی دکھ نہیں ہے.

١۔میزان الاعتدال Ù¢: ٦١٠.کنت عندعبد الرزاق ،فذکر رجل معاویة فقال: لاتقذر مجلسنا بذکر ولد أبی سفیان      



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 next