استاد محترم سے چند سوال



سوال٦٧:کیا یہ صحیح ہے کہ پیغمبر اکرم  Û– Ú©ÛŒ بعض بیویاں یعنی امّہات المؤمنین مرتد ہو گئی تھیں ØŸ جیسے اشعث بن قیس Ú©ÛŒ بہن قتیلہ کہ جب اس Ù†Û’ پیغمبر Û– Ú©ÛŒ وفات Ú©ÛŒ خبر سنی تو مرتد ہو گئی اور ابو جہل Ú©Û’ بیٹے عکرمہ سے جاکر شادی کر Ù„ÛŒ .یہی وجہ ہے کہ حضرت ابوبکر  چاہتے تھے کہ عکرمہ Ú©Ùˆ Ø¢Ú¯ میں جلا دیں اس لئے کہ اس Ù†Û’ پیغمبر  Û– Ú©ÛŒ تو ہین Ú©ÛŒ تھی.جیسا کہ ابن اثیر Ù†Û’ اس واقعہ Ú©Ùˆ نقل کیا ہے :

((انّ النبّی توفّٰی وقد ملک امرأة من کندة، یقال لھا قتیلة فارتدّت مع قومھا فتزوّجھا بعد ذلک عکرمة بن أبی جھل بکرا ، فوجد أبوبکر من ذلک وجدا شدیدا.))(٢)

سوال ٦٨:کیا یہ درست ہے کہ حضرت عمر  Ù†Û’ رسول اللہ  Û– Ú©ÛŒ بعض بیویوں Ú©Ùˆ طلاق دے کر انہیں

١۔لعقد الفرید ٤: ٣٠٥

٢۔اسد الغابہ ٧: ٢٤٠؛ السمتدرک علی الصحیحین ٤: ٤٠؛ کنزالعمال ١٣: ٣٠٤؛ دلائل النبوّة ٧: ٢٨٨؛ الاصابة ٨:٢٩٢؛ عن ابن عباس : أنّ النّبیّ تزوّج قتیلة أخت الأشعث ومات قبل أن یخبرھا وھذا موصول قوی الاسناد .

ام المومنین ہونے سے خارج کر دیا تھا ؟جیسا کہ علاّمہ طحاوی نے لکھا ہے:

((عن الشعبی : أن نبیّ اللہ  Û– تزوّج قتیلة بنت قیس ومات عنھا ثمّ تزوّج عکرمة فأراد أبو بکر أن یقتلہ فقال لہ عمر أنّ النّبی لم یحجبھا ولم یقسّم لھا ولم یدخل بھا وارتدّت مع أخیھا عن الاسلام وبرئت من اللہ تعالٰی ومن رسولہ ،فلم یزل بہ حتّی ترکہ  ))(Ù¡)ففی ھذا الحدیث أنّ أبابکر أراد أن یقتل عکرمة لمّا تزوّج ھذہ المرئة لأنّھا کانت عندہ من أزواج النبّی الّاتی کنّ حرمن علی النّاس بقول اللہ تعالٰی : وما کان Ù„Ú©Ù… أن تؤذوا رسول اللہ ...وانّ عمر أخرجھا من أزواج النبّی بردتھا الّتی کانت منھا اذاکان لایصلح لھا معھا أن تکون للمسلمین )) (Ù¢)

١۔مشکل الآثار ٢: ١١٩

٢۔مشکل الآثار ٢: ١٢٣؛ دلائل النبوّة ٧:٢٨٨

صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 next