استاد محترم سے چند سوال



٢۔ المحبّر : ٢٨٩؛ تفسیر کبیر ١٠: ٥٣؛ شرح زرقانی ٣:١٥٣؛ المحلّیٰ ٩: ٥١٩؛ صحیح مسلم ١: ٦٢٣؛ مصنّف عبدالرزاق ٧: ٤٩٩؛مبسوط سرخسی ٥: ١٥٢؛الھدایة فی شرح بدایة المبتدی١ :١٩٠؛المغنی ٦:٦٤٤؛الدر المنثور ٢: ١٤٠

٣۔سیر اعلام النبلاء ٤: ٣٢١؛ تذکرة الحفاظ : ٩٠؛میزان الاعتدال ٢: ٦٥٩

سوال ١٣٣: کیا یہ صحیح ہے کہ ہمارے پاس نماز میں ہاتھ باندھنے کے متعلق ایک بھی صحیح حدیث رسول ۖ موجود نہیں ہے اور سب سے مستند دلیل جو ہم پیش کرتے ہیں وہ صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی روایت ہے جبکہ ان دونوں کی سند مرسل ہونے کے علاوہ ان کے متن میں بھی مشکل پائی جاتی ہے جیسا کہ امام عینی ،(١) ، اور سیوطی (٢)نے اسے صراحتا بیان کیا ہے۔

     جبکہ آئمہ اربعہ ہاتھ کھول کر نماز Ù¾Ú‘Ú¾Ù†Û’ Ú©ÛŒ بھی اجازت دیتے ہیں تو کیا وجہ ہے کہ ہم نماز میں ہاتھ باندھنے پر اس قدراصرار کرتے ہیں ØŸ کیا یہ ایک واضح بدعت نہیں ہے ØŸ

 Ø³ÙˆØ§Ù„ ١٣٤: کیا یہ بھی درست کہا جاتا ہے کہ پیغمبر اکرم  Û– اور صحابہ کرام خاک ،پتھر یا کھجور Ú©ÛŒ چٹائی Ú©Û’ Ù¹Ú©Ú‘Û’ پر سجدہ کیا کرتے جسے خمرہ کہا جاتا ہے ØŸ جیسا کہ حضرت انس بن مالک  فرماتے ہیں:

((کان رسول اللہ یصلی علی الخمرة ویسجد علیھا ))(٣)

رسول اللہ ۖ چٹائی پر نماز پڑھتے اور اسی پر سجدہ کیا کرتے .

     حضرت جابر بن عبداللہ انصاری  فرماتے ہیں : ((کنت أصلّی مع رسول اللہ۔  Û– ۔الظھر فآخذ قبضة من الحصٰی فی کفّی حتّٰی تبرد وأضعھا بجبھتی اذا سجدت من شدة الحرّ))

 Ù…یں ظہر Ú©ÛŒ نماز رسول اللہ Û– Ú©Û’ ہمراہ باجماعت ادا کیا کرتا تو کنکروں Ú©ÛŒ ایک مٹھی بھر کر رکھ لیتا تاکہ وہ Ù¹Ú¾Ù†ÚˆÛ’ ہوجائیں اور جب سجدے میں جاتا تو ان پر سجدہ کیا کرتا .(Ù¤ )

١۔عمدة القاری شرح صحیح بخاری ٥: ٢٨٧) شوکانی(نیل الاأوطار ٢:١٨٧



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 next