زندگانی حضرت محمد مصطفی(ص) قرآن کی روشنی میں



ھم قرآنی آیات میں پڑھتے ھیں کہ حضرت سلیمان(ع) جناب داؤد (ع) کے وارث بنے اورآیت کا ظاھر مطلق ھے کہ جس میں اموال بھی شامل ھیں۔ جناب یحییٰ(ع) اور زکریا (ع) کے بارے میں ھے:

”یرثنی ویرث من اٰل یعقوب“[112]

”خداوندا! مجھے ایسا فرزند عطا فرما جو میرا اور آل یعقوب کا وارث بنے“۔

حضرت”زکریا(ع)“کے بارے میں تو بہت سے مفسرین نے مالی وراثت پر زور دیا ھے۔

اس کے علاوہ قرآن مجیدمیں”وراثت“کی آیات کا ظاھر بھی عمومی ھے کہ جو بلا استثناء سب کے لئے ھے۔

شاید یھی وجہ ھے کہ اھل سنت کے مشهور عالم علامہ قرطبی نے مجبور هوکر اس حدیث کو غالب اور اکثر فعل کی حیثیت سے قبول کیا ھے نہ کہ عمومی کلیہ کے طور پر اور اس کے لئے یہ مثال دی ھے کہ عرب ایک جملہ کہتے ھیں:

”انا معشرالعرب اقری الناس للضیف“۔

ھم عرب لوگ دوسرے تمام افراد سے بڑھ کر مھمان نوازھیں (حالانکہ یہ کوئی عمومی حکم نھیں ھے)۔

لیکن ظاھر ھے کہ یہ بات اس حدیث کی اھمیت کی نفی کررھی ھے کیونکہ حضرت سلیمان(ع) اور یحییٰ(ع) کے بارے میں اس قسم کا عذر قبول کرلئے تو پھر دوسرے کے لئے بھی یہ قطعی نھیں رہ جاتی۔

۲۔مندرجہ بالا روایت ان Ú©Û’ خلاف Ú¾Û’ جن سے معلوم هوتا هو کہ ابو بکر Ù†Û’ جناب فاطمہ زھرا سلام اللہ علیھا Ú©Ùˆ فدک واپس لوٹا Ù†Û’ کا پختہ ارادہ کر کیا تھا لیکن دوسرے لوگ اس میںحائل  هوگئے تھے چنانچہ سیرت حلبی میں Ú¾Û’:



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 next