زندگانی حضرت محمد مصطفی(ص) قرآن کی روشنی میں



”اور خدا کافرمان انجام پاکر رہتا ھے“۔ [121]

قابل توجہ بات یہ Ú¾Û’ کہ قرآن ھرقسم Ú©Û’ Ø´Ú© وشبہ Ú©Ùˆ دور کرنے کےلئے پوری صراحت Ú©Û’ ساتھ اس شادی کا اصل مقصد بیان کرتا Ú¾Û’ جو زمانٴہ جاھلیت Ú©ÛŒ ایک رسم توڑنے Ú©Û’ لئے تھی یعنی منہ بولے بیٹوں Ú©ÛŒ مطلقہ عورتوں سے شادی نہ کرنے Ú©Û’ سلسلے میں یہ خود ایک Ú©Ù„ÛŒ مسئلہ Ú©ÛŒ طرف اشارہ Ú¾Û’ کہ پیغمبر صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم کا مختلف عورتوں سے شادی کرنا کوئی عام سی بات نھیں تھی بلکہ اس میں کئی مقاصد کا ذکر کرنا مقصود تھا جو آپ Ú©Û’ مکتب Ú©Û’ مستقبل Ú©Û’ انجام سے تعلق رکھتا تھا Û”[122]                                              

ثعلبہ

”ثعلبہ بن حاطب انصاری“ ایک غریب آدمی تھا،روزانہ مسجد میں آیا کرتا تھا اس کا اصرار تھاکہ رسول اکرم دعا فرمائیں کہ خدا اس Ú©Ùˆ مالا مال کردے۔ حضور  Ù†Û’ اس سے فرمایا:

”مال کی تھوڑی مقدار جس کا تو شکر ادا کر سکے مال کی کثرت سے بہتر ھے جس کا تو شکر ادا نہ کرسکے“۔

کیا یہ بہترنھیں ھے کہ تو خدا کے پیغمبرکی پیروی کرے اور سادہ زندگی بسر کرے ۔

لیکن ثعلبہ مطالبہ کرتا رھا او ر آخر کار اس نے پیغمبر اکرم سے عرض کیا کہ میں آپ کو اس خدا کی قسم دیتا هوں جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ھے۔ اگر خدا نے مجھے دولت عطا فرمائی تو میں اس کے تمام حقوق ادا کروں گا۔چنانچہ آپ نے اس کے لئے دعا فرمائی۔

ایک روایت کے مطابق زیادہ وقت نھیں گذرا تھا کہ اس کا ایک چچا زاد بھائی جو بہت مال دار تھا ، وفات پاگیا اور اسے بہت سی دولت ملی۔

ایک اور روایت میں Ú¾Û’ کہ اس Ù†Û’ ایک بھیڑ خریدی جس سے اتنی نسل بڑھی کہ جس Ú©ÛŒ دیکھ بھال مدینہ میں نھیں هوسکتی تھی Û” اس لئے انھیں مدینہ Ú©Û’ آس پاس Ú©ÛŒ آبادیوں میں Ù„Û’ گیا اور مادی زندگی میں اس قدر مصروف هوگیا کہ نماز با جماعت تو کیا نماز جمعہ میں بھی نہ آتا تھا ایک مدت Ú©Û’ بعد رسول اکرم Ù†Û’ زکوٰةوصول کرنے والے عامل Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ پاس زکوٰة لینے Ú©Û’ لئے بھیجا لیکن اس Ú©Ù… ظرف کنجوس Ù†Û’ نہ صرف خدائی حق Ú©ÛŒ ادائیگی میں پس وپیش کیا بلکہ شرع مقدس پر بھی اعتراض کیا اور کھا کہ یہ Ø­Ú©Ù… جزیہ Ú©ÛŒ طرح Ú¾Û’ یعنی Ú¾Ù… اس لئے مسلمان هوئے تھے کہ جزیہ دینے سے بچ جائیں۔ اب زکوٰة دینے Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں Ú¾Ù… میں اور غیر مسلموں میں کون سافرق باقی رہ جاتا Ú¾Û’Û” حالانکہ اس Ù†Û’ نہ جزیہ کا مطلب سمجھا تھا اور نہ زکوٰة کا اور اگر اس Ù†Û’ سمجھا تھا تو دنیا پرستی جو اسے حقیقت Ú©Û’ بیان او راظھار حق Ú©ÛŒ اجازت نھیں دیتی تھی،غرض جب حضرت رسول اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ باتیں سنیں تو فرمایا:

”یا ویح ثعلبہ ! یا ویح ثعلبہ“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 next