زندگانی حضرت محمد مصطفی(ص) قرآن کی روشنی میں



علماء اسلام Ú©Û’ درمیان مشهور یہ Ú¾Û’ کہ رسول اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم جس وقت مکہ میں تھے تو ایک Ú¾ÛŒ رات میں آپ قدرت الٰھی سے مسجد الحرام سے اقصٰی پہنچے کہ جو بہت المقدس میں Ú¾Û’ ØŒ وھاں سے آپ آسمانوں Ú©ÛŒ طرف گئے ØŒ آسمانی دسعتوں میں عظمت الٰھی Ú©Û’ آثار مشاہدہ کئے اور اسی رات مکہ واپس آگئے Û”

نیزیہ بھی مشهور ھے کہ یہ زمینی اور آسمانی سیر جسم اور روح کے ساتھ تھی البتہ یہ سیر چونکہ بہت عجیب غریب اور بے نظیر تھی لہٰذا بعض حضرات نے اس کی توجیہ کی اور اسے معراج روحانی قرار دیا اور کھا کہ یہ ایک طرح کا خواب تھایا مکا شفہ روحی تھا لیکن جیسا کہ ھم کہہ چکے ھیں یہ بات قرآن کے ظاھری مفهوم کے بالکل خلاف ھے کیونکہ ظاھرقر آن اس معراج کے جسمانی هونے کی گواھی دیتا ھے ۔

معراج کی کیفیت قرآن و حدیث کی نظر سے

قرآن حکیم کی دوسورتوں میں اس مسئلے کی طرف اشارہ کیا گیا ھے پھلی سورت بنی اسرائیل ھے اس میں اس سفر کے ابتدائی حصے کا تذکرہ ھے ۔ (یعنی مکہ کی مسجد الحرام سے بیت المقدس کی مسجد الاقصٰی تک کا سفر) اس سلسلے کی دوسری سورت ۔ سورہٴ نجم ھے اس کی آیت ۱۳ تا ۱۸ میں معراج کا دوسرا حصہ بیان کیا گیا ھے اور یہ آسمانی سیر کے متعلق ھے ارشاد هوتا ھے :

ان Ú†Ú¾ آیات کا مفهوم یہ Ú¾Û’ : رسول اللہ Ù†Û’ فرشتہ وحی جبرئیل Ú©Ùˆ اس Ú©Ùˆ اصلی صورت میں دوسری مرتبہ دیکھا (Ù¾Ú¾Ù„Û’ آپ اسے نزول وحی Ú©Û’ آغاز میں کوہ حرا میں دیکھ Ú†Ú©Û’ تھے) یہ ملاقات بہشت جاوداں Ú©Û’ پاس هوئی ØŒ یہ منظر دیکھتے هوئے رسول اللہ  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم کسی اشتباہ کا شکار نہ تھے آپ Ù†Û’ عظمت الٰھی Ú©ÛŒ عظیم نشانیاں مشاہدہ کیں۔

یہ آیات کہ جو اکثر مفسرین Ú©Û’ بقول واقعہٴ معراج سے متعلق ھیں یہ بھی نشاندھی کرتی ھیں کہ یہ واقعہ عالم بیداری میں پیش آیا خصوصا “مازاغ البصروماطغی“ اس امر کا شاہد Ú¾Û’ کہ رسول اللہ  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم Ú©ÛŒ آنکھ کسی خطا واشتباہ اور انحراف سے دوچار نھیں هوئی Û”

اس واقعے کے سلسلے میں مشهور اسلامی کتابوں میں بہت زیادہ روایات نقل هوئی ھیں ۔

علماء اسلام نے ان روایات کے تو اتر اور شھرت کی گواھی دی ھے ۔[30]

 Ù…عراج Ú©ÛŒ تاریخ

واقعہٴ معراج کی تاریخ کے سلسلے میں اسلامی موٴرخین کے درمیان اختلاف ھے بعض کا خیال ھے کہ یہ واقعہ بعثت کے دسویں سال ۲۷ رجب کی شب پیش آیا، بعض کہتے ھیں کہ یہ بعثت کے بارهویں سال ۱۷رمضان المبارک کی رات وقوع پذیر هوا جب کہ بعض اسے اوائل بعثت میں ذکر کرتے ھیں لیکن اس کے وقوع پذیر هونے کی تاریخ میں اختلاف،اصل واقعہ پر اختلاف میں حائل نھیں هوتا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 next