زندگانی حضرت محمد مصطفی(ص) قرآن کی روشنی میں



اس نکتے کا ذکر بھی ضروری ھے کہ صر ف مسلمان ھی معراج کا عقیدہ نھیں کھتے بلکہ دیگرادیان کے پیروکار وں میں بھی کم و بیش یہ عقیدہ پایا جاتا ھے ان میں حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں یہ عقیدہ عجیب تر صورت میں نظر آتا ھے جیسا کہ انجیل مرقس کے باب ۶لوقاکے باب ۲۴اور یوحنا کے باب ا۲میں ھے:

عیسٰی علیہ السلام مصلوب هونے Ú©Û’ بعد دفن هوگئے تو مردوں میں سے اٹھ Ú©Ú¾Ú‘Û’ هوئے ،اور چالیس روز تک لوگوں میں موجود رھے پھر آسمان Ú©ÛŒ طرف Ú†Ú‘Ú¾ گئے ( اور ھمیشہ Ú©Û’ لئے معراج پر Ú†Ù„Û’ گئے )                                     

ضمناً یہ وضاحت بھی هوجائے کہ بعض اسلامی روایات سے بھی معلوم هوتا ھے کہ بعض گزشتہ انبیاء کو بھی معراج نصیب هوئی تھی ۔

پیغمبرگرامی  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ یہ آسمانی سفر چند مرحلوں میں Ø·Û’ کیا۔

پھلا مرحلہ،مسجدالحرام اور مسجد اقصیٰ کے درمیانی فاصلہ کا مرحلہ تھا، جس کی طرف سورہٴ اسراء کی پھلی آیت میں اشارہ هوا ھے: ”منزہ ھے وہ خدا جو ایک رات میں اپنے بندہ کو مسجد الحرام سے مسجد اقصیٰ تک لے گیا“۔ بعض معتبر روایات کے مطابق آپ نے اثناء راہ میں جبرئیل(ع) کی معیت میں سر زمین مدینہ میںنزول فرمایا او روھاں نماز پڑھی ۔

او رمسجد الاقصیٰ میں بھی ابراھیم Ùˆ موسیٰ Ùˆ عیسیٰ علیھم السلام انبیاء Ú©ÛŒ ارواح Ú©ÛŒ موجود Ú¯ÛŒ میں نماز Ù¾Ú‘Ú¾ÛŒ اور امام جماعت پیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم تھے، اس Ú©Û’ بعد وھاں سے پیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم کا آسمانی سفر شروع هوا، اور آپ Ù†Û’ ساتوں آسمانوںکو یکے بعد دیگرے عبور کیا او رھر آسمان میں ایک نیاھی منظر دیکھا ØŒ بعض آسمانوں میں پیغمبروں اور فرشتوں سے، بعض آسمانوں میں دوزخ او ردوزخیوں سے اور بعض میں جنت اور جنتیوں سے ملاقات Ú©ÛŒ ،او رپیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ ان میں سے ھر ایک سے بہت سی تربیتی اور اصلاحی قیمتی باتیں اپنی روح پاک میں ذخیرہ کیں اور بہت سے عجائبات کا مشاہدہ کیا جن میں سے ھر ایک عالم ہستی Ú©Û’ اسرار میں سے ایک راز تھا، اور واپس آنے Ú©Û’ بعد ان Ú©Ùˆ صراحت Ú©Û’ ساتھ اور بعض اوقا ت کنایہ اور مثال Ú©ÛŒ زبان میں امت Ú©ÛŒ آگاھی Ú©Û’ لئے مناسب فرصتوں میں بیان فرماتے تھے، اور تعلیم وتربیت Ú©Û’ لئے اس سے بہت زیادہ فائدہ اٹھاتے تھے۔

یہ امر اس بات Ú©ÛŒ نشاندھی کرتا Ú¾Û’ کہ اس آسمانی سفر کا ایک اھم مقصد،ان قیمتی مشاہدات Ú©Û’ تربیتی Ùˆ عرفانی نتائج سے استفادہ کرنا تھا،اور قرآن Ú©ÛŒ یہ پر معنی تعبیر”لقد رایٰ من آیات ربہ الکبریٰ “[31]                                                         

ان تمام امور کی طرف ایک اجمالی اور سربستہ اشارہ هو سکتی ھے۔

البتہ جیسا کہ Ú¾Ù… بیان کرچکے ھیں کہ وہ بہشت اور دوزخ جس Ú©Ùˆ پیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ سفر معراج میں مشاہدہ کیا اور Ú©Ú†Ú¾ لوگوں Ú©Ùˆ وھاں عیش میں اور عذاب میں دیکھا ØŒ وہ قیامت والی جنت اور دوزخ نھیں تھیں ØŒ بلکہ وہ برزخ والی جنت ودوزخ تھیں ØŒ کیونکہ قرآن مجیدکے مطابق جیسا کہ کہتا Ú¾Û’ کہ قیامت والی جنت ودوزخ قیام قیامت اور حساب وکتاب سے فراغت Ú©Û’ بعد نیکو کاروں اور بدکاروں Ú©Ùˆ نصیب هوگی Û”

آخر کار آپ ساتویں آسمان پر پہنچ گئے ØŒ وھاں نور Ú©Û’ بہت سے حجابوں کا مشاہدہ کیا ØŒ ÙˆÚ¾ÛŒ جگہ جھاں پر ”سدرة المنتھیٰ“ اور” جنة الماٴویٰ“ واقع تھی، اور پیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم اس جھان سراسر نوروروشنی میں، شهود باطنی Ú©ÛŒ اوج، اور قرب الی اللہ اور مقام ” قاب قوسین اوادنی“پر فائز هوئے اور خدا Ù†Û’ اس سفر میں آپ Ú©Ùˆ مخالب کرتے هوئے بہت سے اھم احکام دیئے اور بہت سے ارشادات فرمائے جن کا ایک مجموعہ اس وقت اسلامی روایات میں” احادیث قدسی “ Ú©ÛŒ صورت میں ھمارے لئے یادگار رہ گیا Ú¾Û’ Û”



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 next