زندگانی حضرت محمد مصطفی(ص) قرآن کی روشنی میں



”تم تویہ کہتے هو کہ تمھارے مقتول جنت میں ھیں اور ھمارے مقتول جہنم میں توکیاتم میں سے کوئی بھی ایسا نھیں جسے میں بہشت میں بھیجوں یا وہ مجھے جہنم کی طرف روانہ کرے ؟“

اس موقع پر پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ Ø­Ú©Ù… دیا کہ کوئی شخص کھڑا هواور اس Ú©Û’ شر Ú©Ùˆ مسلمانوں Ú©Û’ سرسے Ú©Ù… کردے لیکن حضرت علی ابن ابی طالب علیہ السلام Ú©Û’ سوا کوئی بھی اس Ú©Û’ ساتھ جنگ Ú©Û’ لئے آمادہ نہ هوا تو آنحضرت Ù†Û’ علی ابن اطالب علیہ السلام سے فرمایا : یہ عمر وبن عبدود Ú¾Û’ “ حضرت علی علیہ السلام Ù†Û’ عرض Ú©ÛŒ حضور : میں بالکل تیار هوں خواہ عمروھی کیوں نہ هو، پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ ان سے فرمایا ” میرے قریب آؤ : چنانچہ علی علیہ السلام آپ Ú©Û’ قریب گئے اور آنحضرت  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ ان Ú©Û’ سر پر عمامہ باندھا اور اپنی مخصوص تلوار ذوالفقار انھیں عطا فرمائی اور ان الفاظ میں انھیں دعا دی :

خدایا ،علی کے سامنے سے ، پیچھے سے ، دائیں اور بائیں سے اور اوپر اور نیچے سے حفاظت فرما ۔

حضرت علی علیہ السلام بڑی تیزی سے عمرو کے مقابلہ کےلئے میدان میں پہنچ گئے ۔

یھی وہ موقع تھا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ø®ØªÙ…ÛŒ المرتبت صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ وہ مشهور جملہ ارشاد فرمایا :

”کل ایمان کل کفر کے مقابلہ میں جارھا ھے “۔

ضربت علی (ع) ثقلین کی عبادت پر بھاری

امیر المو منین علی علیہ السلام نے پھلے تو اسے اسلام کی دعوت دی جسے اس نے قبول نہ کیا پھر میدان چھوڑکر چلے جانے کو کھا اس پر بھی اس نے انکار کیا اور اپنے لئے باعث ننگ وعار سمجھا آپ کی تیسری پیشکش یہ تھی کہ گھوڑے سے اتر آئے اور پیادہ هوکر دست بدست لڑائی کرے ۔

عمرو آگ بگولہ هوگیا اور کھا کہ میں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ عرب میں سے کوئی بھی شخص مجھے ایسی تجویزدے گا گھوڑے سے اتر آیا اور علی علیہ السلام پر اپنی تلوار کا وار کیا لیکن امیرالمومنین علی علیہ السلام نے اپنی مخصوص مھارت سے اس وار کو اپنی سپرکے ذریعے روکا ،مگر تلوار نے سپر کو کاٹ کرآپ کے سرمبارک کو زخمی کردیا اس کے بعد حضرت علی علیہ السلام نے ایک خاص حکمت عملی سے کام لیا عمر وبن عبدود سے فرمایا :تو عرب کا زبردست پھلو ان ھے ، جب کہ میں تجھ سے تن تنھا لڑرھا هوں لیکن تو نے اپنے پیچھے کن لوگوں کو جمع کررکھا ھے اس پر عمر ونے جیسے ھی پیچھے مڑکر دیکھا ۔

حضرت علی علیہ السلام نے عمرو کی پنڈلی پر تلوار کا وار کیا ، جس سے وہ سروقد زمین پر لوٹنے لگا شدید گردوغبار نے میدان کی فضا کو گھیررکھا تھا کچھ منافقین یہ سوچ رھے تھے کہ حضرت علی علیہ السلام ، عمرو کے ھاتھوں شھید هوگئے ھیں لیکن جب انھوں نے تکبیر کی آواز سنی تو علی کی کامیابی ان پر واضح هوگئی اچانک لوگوں نے دیکھا کہ آپ کے سرمبارک سے خون بہہ رھا تھا اور لشکر گاہ اسلام کی طرف خراماں خراماں واپس آرھے تھے جبکہ فتح کی مسکراہٹ آپ کے لبوں پر کھیل رھی تھی اور عمر و کا پیکر بے سر میدان کے کنارے ایک طرف پڑا هوا تھا ۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 next