زندگانی حضرت محمد مصطفی(ص) قرآن کی روشنی میں



اس Ú©Û’ بعد فرمایا: لکھویہ وہ چیز Ú¾Û’ جس پر محمدرسو Ù„ اللہ  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ سھیل بن عمرو سے مصالحت Ú©ÛŒ ØŒ سھیل Ù†Û’ کھا : Ú¾Ù… اگر آپ Ú©Ùˆ رسول اللہ سمجھتے تو آپ سے جنگ نہ کرتے ،صرف اپنا او راپنے والد کا نام لکھئے،پیغمبرنے فرمایا Ú©Ùˆ ئی حرج نھیں Ù„Ú©Ú¾Ùˆ :”یہ وہ چیز Ú¾Û’ جس پرمحمد بن عبد اللہ Ù†Û’ سھیل بن عمرو سے صلح Ú©ÛŒ ،کہ دس سال تک دو نو Úº طرف سے جنگ مترو Ú© رھے Ú¯ÛŒ تاکہ لو Ú¯ÙˆÚº Ú©Ùˆ امن Ùˆ امان Ú©ÛŒ صورت دوبارہ میسرآئے۔

علاوہ ازایں جو شخص قریش میں سے اپنے ولی کی اجازت کے بغیر محمد کے پاس آئے (او رمسلمان هو جائے )اسے واپس کردیں اورجو شخص ان افراد میں سے جو محمد کے پاس ھیں ،قریش کی طرف پلٹ جائے تو ان کو واپس لوٹانا ضروری نھیں ھے ۔

تمام لوگ آزاد ھیں جو چاھے محمد صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©Û’ عہد Ùˆ پیمان میں داخل هو او رجو چاھے قریش Ú©Û’ عہد Ùˆ پیمان میں داخل هو،طرفین اس بات Ú©Û’ پابندھیں کہ ایک دوسرے سے خیانت نہ کرےں،او رایک دوسرے Ú©ÛŒ جان Ùˆ مال Ú©Ùˆ محترم شمار کریں Û”

اس کے علاوہ محمد اس سال واپس چلے جائیں او رمکہ میں داخل نہ هوں،لیکن آئندہ سال ھم تین دن کے لئے مکہ سے باھر چلے جائیں گے او ران کے اصحاب آجائیں ،لیکن تین دن سے زیادہ نہ ٹھھریں ، (اور مراسم عمرہ کے انجام دے کر واپس چلے جائیں )اس شرط کے ساتھ کہ سواے مسافرکے ہتھیار یعنی تلوار کے،وہ بھی غلاف میں کو ئی ہتھیار ساتھ نہ لائیں ۔

اس پیمان پر مسلمانوں او رمشرکین کے ایک گروہ نے گواھی دی او راس عہد نامہ کے کاتب علی (ع)ابن ابی طالب علیہ السلام تھے ۔

مرحو م علامہ مجلسی ۺنے بحار الانوارمیں کچھ او رامور بھی نقل کئے ھیں ،منجملہ ان کے یہ کہ :

”اسلام مکہ میں آشکارا هوگا اورکسی کو کسی مذھب کے انتخاب کرنے پر مجبورنھیںکریں گے ،اورمسلمان کو اذیت و آزارنھیں پہنچائیںگے“۔

اس موقع پرپیغمبراسلام  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ Ø­Ú©Ù… دیا کہ قربانی Ú©Û’ وہ اونٹ جووہ اپنے ھمراہ لائے تھے ،اسی جگہ قربان کردیںاور اپنے سروں Ú©Ùˆ منڈوائیں اور احرام سے باھرنکل آئیں ،لیکن یہ بات Ú©Ú†Ú¾ مسلمانوں Ú©Ùˆ سخت ناگوار معلوم هوئی ،کیونکہ عمرہ Ú©Û’ مناسک Ú©ÛŒ انجام دھی Ú©Û’ بغیر ان Ú©ÛŒ نظرمیں احرام سے باھر Ù†Ú©Ù„ آنا ممکن نھیںتھا ،لیکن پیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ ذاتی طور پرخودپیش قدمی Ú©ÛŒ او رقربانی Ú©Û’ اونٹوںکو نحر کیا او راحرام سے باھرنکل آئے اورمسلمانوںکو سمجھایاکہ یہ احرام اور قربانی Ú©Û’ قانون میں استثناء Ú¾Û’ جو خداکی طرف سے قراردیا گیا Ú¾Û’ Û”

مسلمانوں Ù†Û’ جب یہ دیکھا تو سر تسلیم خم کردیا ،او رپیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©Ø§ Ø­Ú©Ù… کامل طورسے مان لیا،اوروھیںسے مدینہ Ú©ÛŒ راہ لی،لیکن غم واندوہ کا ایک پھاڑ ان Ú©Û’ دلوںپر بوجھ ڈال رھا تھا ،کیونکہ ظاھر میں یہ سارے کا ساراسفرایک نا کامی اور شکست تھی ،لیکن اسی وقت سورہٴ فتح نازل هوئی اورپیغمبرگرامی اسلام  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©Ùˆ فتح Ú©ÛŒ بشارت ملی Û”

صلح حدیبیہ کے سیاسی ،اجتماعی او رمذھبی نتائج



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 next