زندگانی حضرت محمد مصطفی(ص) قرآن کی روشنی میں



کھوکھلی باتیں

 Ø¬Ù†Ú¯ بدر میں بعض مسلمانوں Ú©ÛŒ پر افتخا ر شھادت Ú©Û’ بعد بعض مسلمان جب باھم مل بیٹھتے تو ھمیشہ شھادت Ú©ÛŒ آرزو کرتے اور کہتے کاش یہ اعزاز میدان بدر میں ھمیں بھی نصیب هوجا تا ،یقینا ان میں Ú©Ú†Ú¾ لوگ سچے بھی تھے لیکن ان میں ایک جھوٹا گروہ بھی تھا جس Ù†Û’ اپنے آپ Ú©Ùˆ سمجھنے میں غلطی Ú©ÛŒ ،بھر حال زیادہ وقت نھیں گزرا تھا کہ جنگ احد کا وحشتناک معرکہ در پیش هوا تو ان سچے مجا ہدین Ù†Û’ بھادری سے جنگ Ú©ÛŒ اور جام شھادت نوش کیا اور اپنی آرزوکو پا لیا لیکن جھوٹوں Ú©Û’ گروہ Ù†Û’ جب لشکر اسلام میں شکست Ú©Û’ آثار دیکھے تو وہ قتل هونے Ú©Û’ ڈر سے بھاگ Ú©Ú¾Ú‘Û’ هوئے تو یہ قرآن انھیں سرزنش کرتے هوئے کہتا Ú¾Û’ کہ” تم ایسے لوگ تھے کہ جو دلوں میں آرزو اور تمنائے شھادت Ú©Û’ دعویدار تھے، پھرجب تم Ù†Û’ اپنے محبوب Ú©Ùˆ اپنی آنکھوںکے سامنے دیکھا تو کیوںبھاگ Ú©Ú¾Ú‘Û’ هوئے“۔[44]

حضرت علی علیہ السلام کے زخم

امام باقر علیہ السلام سے اس طرح منقول Ú¾Û’:حضرت علی علیہ السلام Ú©Ùˆ احد Ú©Û’ دن اکسٹھ زخم Ù„Ú¯Û’ تھے اور پیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ ”ام سلیم“ اور ”ام عطیہ“ Ú©Ùˆ Ø­Ú©Ù… دیا کہ ہ دونوںحضرت علی علیہ السلام Ú©Û’ زخموںکا علاج کریں،تھوڑی Ú¾ÛŒ دیر گذری تھی کہ وہ حالت پریشانی میں آنحضرتکی خدمت میںعرض کرنے Ù„Ú¯Û’: کہ حضرت علی علیہ السلام Ú©Û’ بدن Ú©ÛŒ کیفیت یہ Ú¾Û’ کہ Ú¾Ù… جب ایک زخم باندھتے ھیں تو دوسرا Ú©Ú¾Ù„ جا تاھے اور ان Ú©Û’ بدن Ú©Û’ زخم اس قدرزیادہ اور خطرناک ھیں کہ Ú¾Ù… ان Ú©ÛŒ زندگی Ú©Û’ بارے میں پریشان ھیں تو حضرت رسول خدا  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم اور Ú©Ú†Ú¾ دیگر مسلمان حضرت علی علیہ السلام Ú©ÛŒ عیادت Ú©Û’ لئے ان Ú©Û’ گھرآئے جب کہ ان  Ú©Û’ بدن پر زخم Ú¾ÛŒ زخم تھے پیغمبراکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ø§Ù¾Ù†Û’ دست مبارک ان Ú©Û’ جسم سے مس کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ جو شخص راہ خدا میں اس حالت Ú©Ùˆ دیکھ Ù„Û’ وہ اپنی Ú¾ÛŒ ذمہ داری Ú©Û’ آخری درجہ Ú©Ùˆ پہنچ چکا Ú¾Û’ اور جن جن زخموں پرآپ ھاتھ رکھتے تھے وہ فوراًمل جاتے تھے تواس وقت حضرت علی علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا: الحمدا للہ کہ ان حالات میں جنگ سے نھیں بھا گا اوردشمن Ú©Ùˆ پشت نھیں دکھائی خدا Ù†Û’ ان Ú©ÛŒ Ú©Ùˆ شش Ú©ÛŒ قدر دانی کی۔

ھم نے شکست کیوں کھائی ؟

کا فی شھید دےکر اور بہت نقصان اٹھا کر جب مسلمان مدینہ کی طرف پلٹ آئے تو ایک دوسرے سے کہتے تھے کہ کیا خدانے ھم سے فتح و کامیابی کا وعدہ نھیں کیا تھا،پھر اس جنگ میں ھمیں کیوں شکست هوئی ؟اسی سے قرآن میں انھیںجواب دیا گیا اور شکست کے اسباب کی نشاندھی کی گئی۔[45]

قرآن کہتا Ú¾Û’ کہ کامیابی کہ بارے میں خدا کا وعدہ درست تھا اور اس Ú©ÛŒ وجہ Ú¾ÛŒ سے تم ابتداء جنگ میں کامیاب هوئے اور Ø­Ú©Ù… خدا سے تم Ù†Û’ دشمن Ú©Ùˆ تتر بتر کر دیا Û” کامیا بی کا یہ وعدہ اس وقت تک تھا جب تک تم استقامت اور پائیداری اور فرمان پیغمبری  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©ÛŒ پیروی سے دست بردار نھیں هو ئے اور شکست کا دروازہ اس وقت کھلا جب سستی اور نا فرمائی Ù†Û’ تمھیں آگھیرا ،یعنی اگر تم Ù†Û’ یہ سمجھ رکھا Ú¾Û’ کہ کا میابی کا وعدہ بلا شرط تھا تو تمھاری بڑ ÛŒ غلط فھمی Ú¾Û’ بلکہ کامیابی Ú©Û’ تمام وعدے فرمان خدا Ú©ÛŒ پیروی Ú©Û’ ساتھ مشروط ھیں Û”

عمومی معافی کا حکم

جو لوگ واقعہٴ احد Ú©Û’ دوران جنگ سے فرار هوگئے تھے وہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©Û’ گرد جمع هوگئے اور انهوں Ù†Û’ ندامت وپشیمانی Ú©Û’ عالم میںمعافی Ú©ÛŒ درخواست Ú©ÛŒ تو خدا ئے تعالیٰ Ù†Û’ پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ø³Û’ انھیں عام معافی دینے Ú©Û’ لئے فرمایا لہٰذا Ø­Ú©Ù… الٰھی نازل هوتے Ú¾ÛŒ آپ Ù†Û’ فراخ دلی سے توبہ کرنے والے خطا کاروں Ú©Ùˆ معاف کردیا Û”                                       

قرآن میں پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©ÛŒ ایک بہت بڑی اخلاقی خوبی Ú©ÛŒ طرف اشارہ کیا گیا Ú¾Û’ کہ تم پروردگار Ú©Û’ لطف وکرم Ú©Û’ سبب ان پر مھربان هوگئے اور اگر تم ان Ú©Û’ لئے سنگدل،سخت مزاج اور تند خو هوتے اور عملا ًان پر لطف وعنایت نہ کرتے تو وہ تمھارے پاس سے بکھر جاتے Û” اس Ú©Û’ بعد Ø­Ú©Ù… دیا گیا کہ” ان Ú©ÛŒ کوتاھیوں سے درگزر فرمائیے اور انھیں اپنے دامن عفو میں جگہ دیجئے“۔[46]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 next