زندگانی حضرت محمد مصطفی(ص) قرآن کی روشنی میں



بعض تواریخ میں آیا Ú¾Û’ کہ پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ اپنے صحابہ Ú©Û’ ساتھ احرام باندھا اور قربانی Ú©Û’ اونٹ Ù„Û’ کر Ú†Ù„ Ù¾Ú‘Û’ اور ” ظھران“کے قریب پہنچ گئے اس موقع پر پیغمبر Ù†Û’ اپنے ایک صحابی Ú©Ùˆ جس کا نام “ محمد بن مسلمہ“ تھا، عمدہ سواری Ú©Û’ Ú¯Ú¾ÙˆÚ‘ÙˆÚº اور اسلحہ Ú©Û’ ساتھ اپنے Ø¢Ú¯Û’ بھیج دیا، جب مشرکین Ù†Û’ اس پر وگرام Ú©Ùˆ دیکھا تو وہ سخت خوف زدہ هوئے اور انھوں Ù†Û’ یہ گمان کرلیا کہ حضرت ان سے جنگ کرنا اور اپنی دس سالہ صلح Ú©ÛŒ قرار داد Ú©Ùˆ توڑنا چاہتے ھیں ØŒ لوگوں Ù†Û’ یہ خبر اھل مکہ تک پہنچادی لیکن جب پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù…کہ Ú©Û’ قریب پہنچے تو آپ Ù†Û’ Ø­Ú©Ù… دیا کہ تمام تیر اور نیزے اور دوسرے سارے ہتھاراس سرزمین میں جس کا نام ”یاجج“ Ú¾Û’ منتقل کردیں، اور آپ خود اور آپ Ú©Û’ صحابہ صرف نیام میں رکھی هوئی تلواروں Ú©Û’ ساتھ مکہ میں دارد هوئے Û” اھل مکہ Ù†Û’ جب یہ عمل دیکھا تو بہت خوش هوئے کہ وعدہ پورا هوگیا، (گویا پیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©Ø§ یہ اقدام مشرکین Ú©Û’ لئے ایک تنبیہ تھا،کہ اگر وہ نقض عہد کرنا چاھیں اور مسلمانوں Ú©Û’ خلاف سازش کریں،تو ان Ú©Û’ مقابلہ Ú©ÛŒ قدرت رکھتے ھیں )

رؤ سائے مکہ، مکہ سے باھر چلے گئے، تاکہ ان مناظر کو جوان کےلئے دل خراش تھے نہ دیکھیں لیکن باقی اھل مکہ مرد ، عورتیں اور بچے سب ھی راستوں میں ، چھتوں کے اوپر ، اور خانہ خدا کے اطراف میں جمع هوگئے تھے ، تاکہ مسلمانوں اور ان کے مراسم عمرہ کو دیکھیں ۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم خاص رُعب اور دبدبہ کے ساتھ مکہ میں وارد هوئے اور قربانی کے بہت سے اونٹ آپ کے ساتھ تھے، اورآپ نے انتھائی محبت اور ادب کے ساتھ مکہ والوں سے سلوک کیا،اور یہ حکم دیا کہ مسلمان طواف کرتے وقت تیزی کے ساتھ چلیں ، اور احرام کو ذراسا جسم سے ہٹالیں تاکہ ان کے قوی اور طاقتور اور موٹے تازے شانے آشکار هوں ، اور یہ منظر مکہ کے لوگوں کی روح اور فکر میں ، مسلمانوں کی قدرت وطاقت کی زندہ دلیل کے طور پر اثراندز هو ۔

مجموعی طور سے ” عمرة القضاء“ عبادت بھی تھا اور قدرت Ú©ÛŒ نمائش بھی ،یہ کہنا چاہئے کہ ” فتح مکہ “ جو بعد والے سال میں حاصل هوئی ØŒ اس کا بیج انھیں دنوں میں بویا گیا ØŒ اوراسلام Ú©Û’ مقابلہ میں اھل مکہ Ú©Û’ سرتسلیم خم کرنے Ú©Û’ سلسلے میں مکمل طور پر زمین ھموار کردی Û” یہ وضع وکیفیت قریش Ú©Û’ سرداروں Ú©Û’ لئے اس قدر ناگوار تھی کہ تین دن گزرنے Ú©Û’ بعد کسی Ú©Ùˆ پیغمبر Ú©ÛŒ خدمت میں بھیجا کہ قرادداد Ú©Û’ مطابق جتنا جلدی هو سکے مکہ Ú©Ùˆ چھوڑدیجئے Û” قابل توجہ بات یہ Ú¾Û’ ØŒ کہ پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ مکہ Ú©ÛŒ عورتوں میں سے ایک بیوہ عورت کو،جو قریش Ú©Û’ بعض سرداروں Ú©ÛŒ رشتہ دار تھی، اپنی زوجیت میں Ù„Û’ لیا، تاکہ عربوں Ú©ÛŒ رسم Ú©Û’ مطابق ،اپنے تعلق اور رشتے Ú©Ùˆ ان سے مستحکم کرکے ان Ú©ÛŒ عداوت اور مخالفت میں Ú©Ù…ÛŒ کریں Û”

جس وقت پیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ مکہ سے باھر Ù†Ú©Ù„ جانے Ú©ÛŒ تجویز سنی تو آپ Ù†Û’ فرمایا : میں اس ازدواج Ú©Û’ مراسم Ú©Û’ لئے کھانا کھلانا چاہتا هوں اور تمھاری بھی دعوت کرنا چاہتاهوں ،یہ دعوت رسمی طور پررد کردی گئی Û”

فتح خیبر

جب پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ø­Ø¯ÛŒØ¨ÛŒÛ سے واپس لوٹے تو تمام ماہ Ø°ÛŒ الحجہ اور ہجرت Ú©Û’ ساتویں سال Ú©Û’ محرم کا Ú©Ú†Ú¾ حصہ مدینہ میں توقف کیا، اس  Ú©Û’ بعد اپنے اصحاب میں سے ان ایک ہزار چار سوافراد Ú©Ùˆ جنهوں Ù†Û’ حدیبیہ میں شرکت Ú©ÛŒ تھی ساتھ Ù„Û’ کر خیبر Ú©ÛŒ طرف روانہ هوئے ØŒ(جو اسلام Ú©Û’ برخلاف تحریکوں کا مرکز تھا، اور پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©Ø³ÛŒ مناسب فرصت Ú©Û’ لئے Ú¯Ù† Ú¯Ù† کردن گزار رھے تھے کہ اس مرکز فساد Ú©Ùˆ ختم کریں۔

روایات Ú©Û’ مطابق جس وقت پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  â€Ø­Ø¯ÛŒØ¨ÛŒÛâ€œ سے پلٹ رھے تھے توحکم خدا سے آپ Ù†Û’ حدیبیہ میں شرکت کرنے والے مسلمانوں Ú©Ùˆ ” فتح خیبر“ Ú©ÛŒ بشارت دی ØŒ اور تصریح فرمائی کہ اس جنگ میں صرف ÙˆÚ¾ÛŒ شرکت کریں Ú¯Û’ ØŒ اور جنگ میں حاصل شدہ مال غنیمت بھی انھیں Ú©Û’ ساتھ مخصوص هوگا تخلف کرنے والوں Ú©Ùˆ ان غنائم میں سے Ú©Ú†Ú¾ نہ ملے گا Û”

لیکن جو Ù†Ú¾ÛŒ ان ڈر پوک دنیا پرستوں Ù†Û’ قرائن سے یہ سمجھ لیا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  اس جنگ میں جو انھیں درپیش Ú¾Û’ یقینی طور پر کامیاب هوں Ú¯Û’ اور سپاہ اسلام Ú©Ùˆ بہت سامال غنیمت ھاتھ آئے گا، تو وقت سے فائدہ اٹھاتے هوئے پیغمبر اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©ÛŒ خدمت میں حاضر هوئے اور میدان خیبر میں شرکت Ú©ÛŒ اجازت چاھی اور شاید اس عذر Ú©Ùˆ بھی ساتھ لیا کہ Ú¾Ù… گزشتہ غلطی Ú©ÛŒ تلافی کرنے ØŒ اپنی ذمہ داری Ú©Û’ بوجھ Ú©Ùˆ ھلکا کرنے ØŒ گناہ سے توبہ کرنے اور اسلام وقرآن Ú©ÛŒ مخلصانہ خدمت کرنے Ú©Û’ لئے یہ چاہتے ھیں کہ Ú¾Ù… میدان جھاد میں آپ Ú©Û’ ساتھ شرکت کریں ØŒ وہ اس بات سے غافل تھے کہ وحی الٰھی    Ù¾Ú¾Ù„Û’ Ú¾ÛŒ نازل هوچکی تھیں اور ان Ú©Û’ راز Ú©Ùˆ فاش کرچکی تھیں، جیسا کہ قرآن میں بیان هوا Ú¾Û’ Û”

” جس  وقت تم Ú©Ú†Ú¾ غنیمت حاصل کرنے Ú©Û’ لئے چلو Ú¯Û’ تو اس وقت پیچھے رہ جانے والے کھیں Ú¯Û’ : ھمیں بھی اپنے ساتھ چلنے Ú©ÛŒ اجازت دیں اور اس جھاد میں شرکت کرنے کا شرف بخشیں “۔[88]

بھرحال قرآن اس منفعت اور فرصت طلب گروہ کے جواب میں کہتا ھے :”وہ یہ چاہتے ھیں کہ خدا کے کلام کو بدل دیں “۔ [89]



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 next