زندگانی حضرت محمد مصطفی(ص) قرآن کی روشنی میں



اس سلسلے میں قرآن کہتا ھے :”تم اپنے دل میں ایک چیز کو چھپائے هوئے تھے جسے خدا آشکار کرتا ھے اور تم لوگوں سے ڈرتے هوحالانکہ تمھارا پروردگارزیادہ حق رکھتا ھے کہ اس سے ڈرو“۔[119]

پھلی وجہ تویہ تھی کہ زید آنحضرت کا منہ بولا بیٹا تھا،اور زمانہٴ جاھلیت کی رسم کے مطابق منہ بولے بیٹے کے بھی وھی احکام هوتے تھے جو حقیقی بیٹے کے هوتے ھیں ۔ منجملہ ان کے یہ بھی تھا کہ منہ بولے بیٹے کی مطلقہ سے بھی شادی کرنا حرام سمجھاجاتا تھا ۔

دوسری یہ کہ رسول اکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم کیونکراس بات پر تیار هوسکتے ھیں کہ وہ اپنے ایک آزاد کردہ غلام Ú©ÛŒ                                   

مطلقہ سے عقد کریں جبکہ آپ کی شادی بہت بلندوبالاھے ۔

بعض اسلامی روایات سے معلوم هوتا ھے کہ آپ نے یہ ارادہ حکم خداوندی سے کیا هوا تھا اوربعد والے حصے میں بھی اس بات کا قرینہ موجود ھے۔

اس بناء پر یہ مسئلہ ایک تو اخلاتی اور انسانی مسئلہ تھا اور دوسرے یہ زمانہٴ جاھلیت کی غلط رسموں کو توڑنے کا ایک نھایت ھی موٴثر ذریعہ تھا (یعنی منہ بولے بیٹے کی مطلّقہ سے ازادکردہ غلام کی مطلّقہ سے عقد)۔

مسلم Ú¾Û’ کہ پیغمبراکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم Ú©Ùˆ ان مسائل میں نہ تو لوگوں سے ڈرنا چاہئے تھا اور نہ Ú¾ÛŒ فضا Ú©Û’ مکدر هونے اور زھریلے پروپیگنڈے سے خوف ووحشت کا شکارھی هوجاتے ،خاص کرجب یہ احتمال هوکہ ایک جنجال کھڑاهوجائے گااور آپ اور آپ Ú©Û’ مقدس مشن Ú©ÛŒ ترقی اور اسلام Ú©ÛŒ پیش رفت کےلئے رکاوٹ Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ هوجائے Ú¯ÛŒ اور یہ بات ضعیف الایمان افراد Ú©Ùˆ متزلزل کردے Ú¯ÛŒ اور ان Ú©Û’ دل میں Ø´Ú© وشبھات پیدا هوجائیں Ú¯Û’ Û”

اس لئے قرآن میںاس سلسلہ کے آخرمیں فرمایا گیا ھے:

” جس وقت زید نے اپنی حاجت کو پورا کرلیا اور اپنی بیوی کو چھوڑدیا تو ھم اسے تمھاری زوجیت میں لے آئے تاکہ منہ بولے بیٹوں کی بیویوں کے مطلّقہ هونے کے بعد مومنین کو ان سے شادی کرنے میں کوئی مشکل نہ هو“۔[120]

یہ کام ایسا تھا جسے ا نجام پاجانا چاہئے تھا



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 next