زندگانی حضرت محمد مصطفی(ص) قرآن کی روشنی میں



یہ سب عوامل مل ملاکر اس بات کا سبب بن گئے کہ دشمن کو سر پر پاؤں رکھ کر بھا گنا پڑا اور فرار کو قرار پر ترجیح دینی پڑی ۔ یھاں تک کہ میدان میں انکا ایک آدمی بھی نہ رھا۔

حذیفہ کا واقعہ

بہت سی تواریخ میں آیا Ú¾Û’ ،کہ حذیفہ یمانی کہتے ھیں کہ Ú¾Ù… جنگ خندق میں بھوک او رتھکن ،وحشت اوراضطراب اس قدر دو چار تھے کہ خدا Ú¾ÛŒ بہتر جانتا Ú¾Û’ ،ایک رات (لشکر احزاب میں اختلاف Ù¾Ú‘ جانے Ú©Û’ بعد )پیغمبر صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ فرمایا:کیا تم میں سے کوئی ایسا شخص Ú¾Û’ جو Ú†Ú¾Ù¾ چھپا کر دشمن Ú©ÛŒ لشکر گاہ میں جائے اور ان Ú©Û’ حالات معلوم کر لائے تا کہ وہ جیت میں میرا رفیق اور ساتھی هو۔

حذیفہ کہتے ھیں: خدا کی قسم کوئی شخض بھی شدت وحشت ، تھکن اور بھوک کے مارے اپنی جگہ سے نہ اٹھا ۔

جس وقت آنحضرتنے یہ حالت دیکھی تو مجھے آوازدی، میں آپ کی خدمت میں حاضر هوا تو فرمایاجاؤ اور میرے پاس ان لوگوں کی خبر لے آؤ ۔ لیکن وھاںکوئی اور کام انجام نہ دینا یھاں تک کہ میرے پاس آجاؤ ۔

میںایسی حالت میں وھاںپہنچا جب کہ سخت آندھی چل رھی تھی اور طوفان برپا تھا اور خدا کا یہ لشکر انھیں تہس نہس کررھا تھا ۔ خیمے تیز آندھی کے سبب هوا میںاڑ رھے تھے ۔ آگ بیابان میں پھیل چکی تھی۔ کھانے کے برتن الٹ پلٹ گئے تھے اچانک میںنے ابو سفیان کا سایہ محسوس کیاکہ وہ اس تاریکی میں بلند آواز سے کہہ رھا تھا: اے قریش ! تم میں سے ھر ایک اپنے پھلو میں بیٹھے هوئے کو اچھی طرح سے پہچان لے تا کہ یھاں کوئی بے گانہ نہ هو ، میںنے پھل کر کے فوراًھی اپنے پاس بیٹھنے والے شخص سے پوچھا کہ تو کون ھے ؟ اس نے کھا ، فلاں هوں ، میں نے کھابہت اچھا ۔

پھر ابو سفیان نے کھا:خدا کی قسم !یہ ٹھھرنے کی جگہ نھیں ھے، ھمارے اونٹ گھوڑے ضائع هو چکے ھیں اور بنی قریظہ نے اپنا پیمان توڑ ڈالا ھے اور اس طوفان نے ھمارے لئے کچھ نھیں چھوڑا ۔

پھر وہ بڑی تیزی سے اپنے اونٹ Ú©ÛŒ طرف بڑھا اور سوار هو Ù†Û’ Ú©Û’ لئے اسے زمین سے اٹھا یا، اور اس قدر جلدی میں تھا کہ اونٹ Ú©Û’ پاؤںمیں بندھی هوئی رسی کھولنا بھول گیا ،لہٰذا اونٹ تین پاؤں پر کھڑا هو گیا، میں Ù†Û’ سوچا ایک Ú¾ÛŒ تیرسے اسکا کام تمام کردوں،ابھی تیر چلہ کمان میں جوڑا Ú¾ÛŒ تھا کہ فوراًآنحضرت کا فرمان یادآگیا کہ جس میں آپ  Ù†Û’ فرمایا تھا Ú©Ú†Ú¾ کاروائی Ú©Û’ بغیر واپس آجا نا،تمھارا کام صرف وھاں Ú©Û’ حالات ھمارے پاس لانا Ú¾Û’ØŒ لہٰذا میں واپس پلٹ گیا اور جا کر تمام حا لات عرض کئے Û” پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ بارگاہ ایزدی میں عرض کیا :

”خداوندا ! تو کتاب کو نازل کرنے والا او رسریع الحساب ھے ، توخود ھی احزاب کو نیست و نا بو دفرما !خدایا ! انھیں تباہ کردے اور ان کے پاؤں نہ جمنے دے “۔

 Ø¬Ù†Ú¯ احزاب قرآن Ú©ÛŒ روشنی میں



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 next