زندگانی حضرت محمد مصطفی(ص) قرآن کی روشنی میں



ہجرت کے چھٹے سال (صلح حدیبیہ کے وقت )مسلمانوں کی حالت میں او ردو سال بعد کی حالت میںفرق نمایاں تھا ،جب وہ دس ہزار کے لشکر کے ساتھ فتح مکہ کے لئے چلے تاکہ مشرکین کو پیمان شکنی کا دندان شکن جواب دیا جائے،جنانچہ انھوںنے فوجوں کو معمولی سی جھڑپ کے بغیرھی مکہ کوفتح کرلیا ،اس وقت قریش اپنے اندر مقابلہ کرنے کی معمولی سی قدرت بھی نھیں رکھتے تھے ۔ایک اجمالی موازنہ اس بات کی نشاندھی کرتا ھے کہ ”صلح حدیبیہ“ کا عکس العمل کس قدر وسیع تھا ۔

خلاصہ کے طور پر مسلمانوں نے ا س صلح سے چند امتیاز او راھم کامیابیاںحاصل کیں ،جنکی تفصیل حسب ذیل ھے ۔

۱)عملی طور پر مکہ کہ فریب خوردہ لوگوں کو یہ بتا دیا کہ وہ جنگ و جدال کا ارادہ نھیںرکھتے ،او رمکہ کے مقدس شھر اور خانہٴ خداکے لئے بہت زیادہ احترام کے قائل ھیں،یھی بات ایک کثیرجماعت کے دلوںکے لئے اسلام کی طرف کشش کا سبب بن گئی ۔

۲)قریش نے پھلی مرتبہ اسلام او رمسلمانوں کی رسموں کو تسلیم کیا ،یھی وہ چیز تھی جو جزیرةالعرب میں مسلمانوں کی حیثیت کو ثابت کرنے کی دلیل بنی ۔

۳)صلح حدیبیہ کے بعد مسلمان سکون واطمنان سے ھر جگہ آجا سکتے تھے او رانکا جان و مال محفوظ هوگیا تھا ،او رعملی طورپرمشرکین کے ساتھ قریبی تعلق اورمیل جول پیدا هوا،ایسے تعلقات جس کے نتیجہ میں مشرکین کو اسلام کی زیادہ سے زیادہ پہچان کے ساتھ ان کی توجہ اسلام کی طرف مائل هو ئی ۔

Û´)صلح حدیبیہ Ú©Û’ بعد اسلام Ú©ÛŒ نشر واشاعت Ú©Û’ لئے سارے جزیرةالعرب میں راستہ Ú©Ú¾Ù„ گیا ،او رپیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©ÛŒ صلح طلبی Ú©ÛŒ شرط Ù†Û’ مختلف اقوام کو،جو پیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ú©ÛŒ ذات او راسلام Ú©Û’ متعلق غلط نظریہ رکھتے تھے ،تجدید نظر پر آمادہ کیا ،او رتبلیغاتی نقطہٴ نظرسے بہت سے وسیع امکانات ووسائل مسلمانوںکے ھاتھ آئے Û”

۵)صلح حدیبیہ نے خیبر کو فتح کرنے او ریهودیوں کے اس سرطانی غدہ کو نکال پھینکنے کے لئے،جوبالفعل اوربالقوہ اسلام او رمسلمانوں کے لئے ایک اھم خطرہ تھا ،راستہ ھموار کردیا۔

۶)اصولی طو رپر پیغمبرکی ایک ہزار چار سو افراد کی فوج سے ٹکرلینے سے قریش کی وحشت جن کے پاس کسی قسم کے اھم جنگی ہتھیاربھی نھیں تھے، او رشرائط صلح کو قبول کرلینا اسلام کے طرفداروں کے دلوں کی تقویت ،او رمخالفین کی شکست کے لئے ،جنهوں نے مسلمانوں کو ستایاتھا خود ایک اھم عامل تھا۔

۷)واقعہ حدیبیہ کے بعد پیغمبر نے بڑے بڑے ملکو ں،ایران وروم وحبشہ کے سربراهوں ،او ردنیا کے بڑے بڑے بادشاهوںکو متعددخطوط لکھے او رانھیں اسلام کی طرف دعوت دی او ریہ چیزاچھی طرح سے اس بات کی نشاندھی کرتی ھے کہ صلح حدیبیہ نے مسلمانوں میں کس قدر خود اعتمادی پیداکردی تھی،کہ نہ صرف جزیرہ عرب میں بلکہ اس زمانہ کی بڑی دنیا میں ان کی راہ کو کھول دیا۔

اب تک جو کچھ بیان کیا گیا ھے ،اس سے یہ بخوبی معلوم کیا جا سکتا ھے، کہ واقعاً صلح حدیبیہ مسلمانوں کے لئے ایک عظیم فتح او رکامیابی تھی ،اور تعجب کی بات نھیں ھے کہ قرآن مجیدا سے فتح مبین کے عنوان سے یاد کرتا ھے :



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 next