زندگانی حضرت محمد مصطفی(ص) قرآن کی روشنی میں



جناب عباس کی بر وقت اطلاع

 Ø­Ø¶Ø±Øª رسول خدا  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم Ú©Û’ چچاحضرت عباس جو ابھی مسلمان نھیں هوئے تھے اور قریش Ú©Û’ درمیان ان Ú©Û’ Ú¾Ù… مشرب Ùˆ Ú¾Ù… مذھب تھے لیکن اپنے بھتیجے سے فطری محبت Ú©ÛŒ بنا پر جب انھوں Ù†Û’ دیکھا کہ قریش کا ایک طاقتور لشکر پیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ø³Û’ جنگ کرنے Ú©Û’ لئے مکہ سے نکلا Ú¾Û’ تو فوراً ایک خط لکھا اور قبیلہ بنی غفار Ú©Û’ ایک آدمی Ú©Û’ ھاتھ مدینہ بھیجا ،عباس کا قاصد بڑی تیزی سے مدینہ Ú©ÛŒ طرف روانہ هوا ،جب آپ Ú©Ùˆ اس Ú©ÛŒ اطلاع ملی تو آپ Ù†Û’ سعد بن اُبَيٴ Ú©Ùˆ عباس کا پیغام پہنچایا اور حتی الامکان اس واقعہ Ú©Ùˆ پردہ راز میں رکھنے Ú©ÛŒ کوشش Ú©ÛŒ Û”

پیغمبر کا مسلمانوں سے مشورہ

جس دن عباسۻ کا قاصد آپ Ú©Ùˆ موصول هوا آپ Ù†Û’ چند مسلمانوں Ú©Ùˆ Ø­Ú©Ù… دیا کہ وہ مکہ ومدینہ Ú©Û’ راستہ پر جائیں اور لشکر کفار Ú©Û’ کوائف معلوم کریں، آپ Ú©Û’ دو نمائندے ان Ú©Û’ حالات معلوم کرکے بہت جلدی واپس آئے اور قریش Ú©ÛŒ قوت وطاقت سے آنحضرت  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم Ú©Ùˆ مطلع کیا اور یہ بھی اطلاع دی کہ طاقتور لشکر خود ابوسفیان Ú©ÛŒ کمان میں Ú¾Û’ Û”

پیغمبراکرم  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ چند روز Ú©Û’ بعد تمام اصحاب اور اھل مدینہ Ú©Ùˆ بلایا اور ان در پیش حالات کا مقابلہ کرنے Ú©Û’ لئے میٹنگ کی، اس میں عباسۻ Ú©Û’ خط Ú©Ùˆ بھی پیش کیا گیا اور اس Ú©Û’ بعد مقام جنگ Ú©Û’ بارے میں رائے Ù„ÛŒ گئی اس میٹنگ میں ایک گروہ Ù†Û’ رائے دی کہ جنگ دشمن سے مدینہ Ú©ÛŒ تنگ گلیوں میں Ú©ÛŒ جائے کیونکہ اس صورت میں کمزور مرد ،عورتیں بلکہ کنیزیں بھی مدد گار ثابت هوسکیں گی۔

عبد اللہ بن ابی Ù†Û’ تائید ا ًکھا یا رسول اللہ  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم آج تک ایسا نھیں هوا کہ Ú¾Ù… اپنے قلعوں اور گھروں میں هوں اور دشمن Ú¾Ù… پر کامیاب هوگیا هو Û”

اس رائے Ú©Ùˆ آپ بھی اس وقت Ú©ÛŒ مدینہ Ú©ÛŒ پوزیشن Ú©Û’ مطابق بنظر تحسین دیکھتے تھے کیونکہ آپ بھی مدینہ Ú¾ÛŒ میں ٹھھرنا چاہتے تھے لیکن نوجوانوں اورجنگجو وٴں کا ایک گروہ اس کا مخالف تھا چنانچہ سعد بن معاذ اور قبیلہ اوس Ú©Û’ چند افراد Ù†Û’ Ú©Ú¾Ú‘Û’ هو کر کھا اے رسول خدا  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم گذشتہ زمانے میں عربوں میں سے کسی Ú©Ùˆ یہ جراٴت نہ تھی کہ ھماری طرف نظر کرے جبکہ Ú¾Ù… مشرک اور بت پرست تھے اب جبکہ ھمارے درمیان آپ Ú©ÛŒ ذات والا صفات موجود Ú¾Û’ کس طرح وہ ھمیں دبا سکتے ھیں اس لئے شھرسے باھر جنگ کرنی چاہئے اگر Ú¾Ù… میں سے کوئی مارا گیا تو وہ جام شھادت نوش کرے گا اور اگر کوئی بچ گیا تو اسے جھاد کا اعزازوافتخار نصیب هوگا اس قسم Ú©ÛŒ باتوں اور جوش شجاعت Ù†Û’ مدینہ سے باھر جنگ Ú©Û’ حامیوں Ú©ÛŒ تعدا دکو بڑھا دیا یھاں تک کہ عبد اللہ بن اُبَيٴ Ú©ÛŒ پیش Ú©Ø´ سرد خانہ میں جاپڑی خود پیغمبر  صلی اللہ علیہ Ùˆ آلہ Ùˆ سلم  Ù†Û’ بھی اس مشورے کا احترام کیااور مدینہ سے باھر Ù†Ú©Ù„ کر جنگ Ú©Û’ طرف داروں Ú©ÛŒ رائے Ú©Ùˆ قبول فرمالیا اور ایک صحابی Ú©Û’ ساتھ مقام جنگ کا انتخاب کرنے Ú©Û’ لئے شھر سے باھر تشریف Ù„Û’ گئے آپ Ù†Û’ کوہ احد کا دامن لشکر گاہ Ú©Û’ لئے منتخب کیا کیونکہ جنگی نقطہ نظر سے یہ مقام زیادہ مناسب تھا۔

مسلمانوں کی دفاعی تیاریاں

جمعہ کے دن آپ نے یہ مشورہ لیا اور نماز جمعہ کا خطبہ دیتے هوئے آپ نے حمدو ثناء کے بعد مسلمانوں کو لشکر قریش کی آمد کی اطلاع دی اور فرمایا:

” تہہ دل سے جنگ کے لئے آمادہ هوجاؤ اور پورے جذبہ سے دشمن سے لڑو تو خدا وند قددس تمھیں کامیابی وکامرانی سے ھمکنار کرے گا اور اسی دن آپ ایک ہزار افراد کے ساتھ لشکر گاہ کی طرف روانہ هوئے آپ خود لشکر کی کمان کررھے تھے مدینہ سے نکلنے سے قبل آپ نے حکم دیا کہ لشکر کے تین علم بنائے جائیں جن میں ایک مھاجرین اور دو انصار کے هوں“۔



back 1 2 3 4 5 6 7 8 9 10 11 12 13 14 15 16 17 18 19 20 21 22 23 24 25 26 27 28 29 30 31 32 33 34 35 36 37 38 39 40 41 42 43 44 45 46 47 48 49 50 51 52 53 54 55 56 57 58 59 60 61 62 63 64 65 66 67 68 69 70 71 72 73 74 75 76 77 78 79 80 81 82 83 84 85 86 87 88 89 90 91 92 93 94 95 96 97 98 99 100 101 102 103 104 105 106 107 108 109 110 111 112 113 114 115 116 117 118 119 120 121 122 123 124 125 126 127 128 129 130 131 132 next